ارپیتا چٹرجی کا مجھ سے کوئی تعلق نہیں ہے:ممتا بنرجی

کلکتہ،جولائی ۔ٹیچربھرتی گھوٹالہ میں ممتا بنرجی کے کابینہ کے سینئر وزیر پارتھو چٹرجی کی ای ڈی کے ذریعہ گرفتاری اور پارتھوچٹرجی کی خاتون دوست ارپیتا مکھرجی کے گھر سے 21کروڑ روپے کی برآمدگی پر پہلی مرتبہ رد عمل دیتے ہوئے آج ممتا بنرجی نے کہا کہ جس خاتون کے گھر سے نوٹ برآمد ہوئے ہیں اس کا ترنمول کانگریس سے کوئی تعلق نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ اس معاملے میں عدالت انصاف کرے گی۔کلکتہ نذرل منچ میں منعقد بنگو بھوشن ایوارڈ کی تقریب سے خطاب کے دوران ممتا بنرجی نے اپنی تقریر میں 21جولائی کو ترنمول کانگریس کے شہید دیوس پروگرام کے محض چند گھنٹے بعد ہی پارتھو چٹرجی کے گھر 24گھنٹے سے زاید وقفے تک پوچھ تاچھ پر سوال کھڑا کرتے ہوئے اس پورے واقعے کے پیچھے سازش کارکارفرما ہونے کا اندیشہ ظاہر کیا۔ممتا بنرجی نے کہا کہ ایک خاتون کے گھر سے رقم برآمد ہوئی ہے۔ پارٹی، حکومت کا اس خاتون سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ اگر اس کے خلاف جرم ثابت ہوجاتے ہیں تو انہیں عمر قید کی سزا دی جائے۔ای ڈی کے ذریعہ ارپیتا مکھرجی کی گرفتاری کے بعد پارتھو چٹرجی کے پوجا نکتلہ ادیان سنگھ میں ارپیتا کے ساتھ ممتا کی بات چیت کا ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہورہا ہے۔ اورا لزام لگایا جارہا ہے کہ ممتا بنرجی اور ارپیتا سنگھ کے درمیان تعلقات تھے۔ممتا بنرجی ارپیتا سنگھ کو ذاتی طور پر جانتی ہیں۔ممتا بنرجی نے کہاکہ پوجا کی تقریب میں کوئی ان کو مدعو کرتا ہے تو وہ ضرور جاتی ہیں۔اس وقت اسٹیج پر جو لوگ ہوتے ہیں ہم ان سے ملاقات کرتے ہیں اور اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ ہمارے تعلقات ہیں۔وزیر اعلیٰ نے دعویٰ کیاکہ میں ایک پوجا پنڈال میں گئی۔ مجھے کیسے پتہ چلے گا کہ اسٹیج پر کون لوگ ہیں اور کیسے لوگ ہیں۔’اگر کسی سے غلطی ہوئی ہے تو حکومت ذمہ داری نہیں لے گی۔ پارٹی کا اس خاتون سے کوئی تعلق نہیں ہے۔’ ممتا بنرجی نے صاف الفاظ میں کہا کہ اگر کوئی غلطی کرے گا تو کوئی اس کا ساتھ نہیں دے گا۔ لیکن اگر کوئی اس طرح میری توہین کرے تو میں کہوں گا کہ زخمی شیر بھیانک ہوتا ہے۔ممتا بنرجی نے اسکول سروس کمیشن کے ذریعہ اساتذہ کی بحالی میں بدعنوانی کے معاملے میں ممتا بنرجی نے کہا کہ ”جس دن میں نے سنا کہ ٹیچر بھرتی میں کچھ لڑکوں کو محروم کردیا گیاہے اور سی پی ایم اور بی جے پی ان کے ساتھ سڑکوں پر بیٹھی ہے، میں خود گئی اور ان سے ملاقات کی۔میں نے کابینہ کے ذریعہ اس پورے معاملے کو حل کرنے کی کوشش کی اور ہر ایک کو نوکری فراہم کرنے کی کوش کی۔اشوک گنگوپادھیائے کے کیس کا فیصلہ ہے، اگر کوئی غلطی کرتا ہے تو اسے سدھارنے کا موقع دیا جانا چاہیے۔ تما م لوگ سنت نہیں ہوتے ہیں کہ صد فیصد کام درست ہوں۔اگر مجھ سے کوئی غلطی ہو جائے تو میں معافی چاہتی ہوں، لیکن میں نے جان بوجھ کر کبھی غلطی نہیں کی۔ ممتا نے کہاکہ ”کچھ لوگ کل کے ایک واقعے کی بات کرتے ہوئے مجھے اس معاملے میں ملوث کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔کسی بھی خاتون کے بارے میں میں کوئی تبصرہ نہیں کروں گی۔اگر رقم برآمد ہوا ہے تو کارروائی ہونی چاہیے اور جرم ثابت ہونے پر سزا بھی دی جائے۔مگرسی پی ایم اور بی جے پی نے پیسے کے پہاڑ دکھا کر میری تصویر کے ساتھ پروپیگنڈہ کیوں کیا، اگر میں سیاست نہ کرتی تو ان کی زبان کاٹ سکتی ہوں۔ میں کسی کا پیسہ نہیں کھاتی ہوں۔ میں اب بھی سرکٹ ہاؤس جاتی ہوں تو اپنے پیسوں سے گزارہ کرتی ہوں۔ اب پوچھیں تو پیسے کہاں سے لاتے ہیں، میں کتابیں لکھتی ہوں، محنت سے کماتی ہوں۔ میری 120 کتابیں آچکی ہیں۔ میں گانوں کو دھن دیتی ہوں، جس سے مجھے رائلٹی ملتی ہے۔ میں کسی کو معمولی نہیں سمجھتی۔ممتا بنرجی نے اس پورے معاملے میں یہ سوال کیا کہ کیا یہ اصل ملزمین کوگرفتار کرنے کیلئے کارروائی کی گئی ہے۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ میں یہ جانے بغیر کیسے کہہ سکتی ہوں کہ اس سب میں کون اور کیسے بھوت ہیں۔ یہ دیکھنے کے لیے کہ کوئی جال ہے یا نہیں۔ یہ ایک جال بھی ہو سکتی ہے۔اس کے ساتھ ہی وزیر اعلیٰ نے بار بار کہا ہے کہ وہ خود غلط کام نہیں کرتی ہیں اور نہ غلط کام کی حمایت کرتی ہیں۔ پارتھو چٹرجی کا نام لیے بغیر ممتا نے کہاکہ ترنمول کو اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ کون چور ہے یا ڈاکو ہے۔ ایم ایل اے، ایم پی، وزیر مستثنیٰ نہیں ہیں۔ لیکن اگر میں غیر ضروری طور پر سیاہی چھڑکتی ہوں تو میرے ہاتھوں پر تارکول بھی ہے۔ کپڑے واشنگ مشین میں صاف ہو سکتے ہیں، تقریر کے اختتام پر وزیر اعلیٰ نے ایک بار پھر سازشی نظریات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہاکہ ہمیں دکھ ہوا، صدمہ ہوا کہ ایسا واقعہ ہوا ہے۔ عدلیہ فیصلہ کرے گی کہ واقعہ بالکل ہوا یا نہیں۔ ہماری ٹیم عدالتی نظام کے فیصلے کو قبول کرے گی۔ ہمیں امیر لوگ نہیں، ضمیر چاہیے۔

 

Related Articles