یورپی یونین کی روس پر نئی پابندیاں، یوکرین کے لیے 9 ارب یورو کی امداد

برسلز،جون۔یورپی یونین نے روس پر نئی پابندیاں عائد کرتے ہوئے کہاہے کہ یوکرین کو9ارب یورو کی امداددی جا رہی ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق یورپی یونین نے روس پر معاشی پابندیوں کو وسعت دیتے ہوئے اسکے90فیصد خام تیل کی درآمدات پر پابندی لگانے کی تیاری کر لی ہے جبکہ روس کے اہم بینک کوسوئفٹ فنانشل سسٹم سے بھی نکالا جائیگا۔یورپی یونین کے رکن ممالک کے برسلز میں جاری اجلاس کے دوران ہنگری کیساتھ سمجھوتہ طے پا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ پائپ لائن کے ذریعے یورپ پہنچنے والے روسی خام تیل پر پابندی عائد نہیں کی جائیگی۔27 ممالک پر مشتمل یورپی بلاک کئی ہفتوں سے روسی خام تیل پر مکمل طور پر پابندی لگانے کیلیے بات چیت کر رہا تھا تاہم ہنگری کے وزیراعظم وکٹر آربن مسلسل اسکی مخالفت کر رہے تھے۔ معاہدے کے بعد یورپین کونسل کے چیف چارلس مچل نے اس حوالے سے اجلاس کے دوران ٹویٹ کیا کہ یورپی یونین کی جانب سے فوری طور پر پابندی کے نئے معاہدے کا روس کی دو تہائی خام تیل درآمدات پر اطلاق ہو گا تاکہ روس پر جنگ کے خاتمے کیلیے زیادہ سے زیادہ دبا ڈالا جائے۔اجلاس میں رکن ممالک کی جانب سے اتفاق کے بعد یورپی یونین چیف چارلس مچل نے یہ اعلان بھی کیا کہ معاشی مسائل سے نمٹنے کیلیے جنگ زدہ یوکرین کو نو ارب یورو کی مالی امداد بھی فراہم کی جائے گی۔

 

Related Articles