ٹرین حادثہ کی جانچ شروع
کلکتہ،جنوری۔کمشنر آف ریلوے سیفٹی نے جلپائی گوڑی کے میناگوری میں ٹرین حادثے کی تحقیقات شروع کردی ہے۔ حادثے کا شکار ہونے والی ٹرین کے ڈرائیور، اسسٹنٹ ڈرائیور اور گارڈ سے پوچھ گچھ کی گئی ۔کمشنر آف ریلوے سیفٹی نے اس سوال پر غور کررہی ہے کہ دو ٹن وزنی ٹریکشن موٹر کیسے ٹوٹ گئی؟ کرشن موٹر ایکسل سے لٹکی ہوئی تھی۔ اس طرح کا حادثہ پہلے کبھی نہیں ہوا ہے ۔ذرائع کے مطابق ٹرین نیو جلپائی گوڑی اسٹیشن سےسہ پہر 16:4 پر روانہ ہوئی۔ ٹرین جلپائی گوڑی روڈ اسٹیشن سے ٹرین کھلنے کے تھوڑی دیر بعد ٹرین رک گئی حالانکہ وہاں نہیں روکنا تھا ۔دراصل رانی نگر اسٹیشن سے گزرتے وقت لائن میں کام کرنے والے مزدوروں نے انجن اور جنرل ڈبے کے نیچے آگ کی چنگاریاں دیکھیں۔ ڈرائیور اور گارڈ کو اطلاع گئی۔ اس کی اطلاع کنٹرول روم میں بھی دی گئی۔ اس کے بعد ایمرجنسی میں ٹرین کو روک کر اس کی جانچ کی گئی تاہم کوئی خرابی نظر نہیں آئی۔ دو ٹرینیں پہلے بھی ڈومہانی کے اس حصے پر اپ لائن عبور کر چکی تھیں جہاں یہ حادثہ پیش آیا تھا۔ ان میں سے ایک کوئلے کا ٹرک تھا۔ ایک خالی ویگن تھی۔دونوں مال بردار ٹرینوں کے ڈرائیور اور گارڈ نے اگلے اسٹیشن یا کنٹرول روم کو لائن سے متعلق کوئی اطلاع نہیں دی۔ ریلوے لائن انسپکٹرز نے یہ بھی کہا کہ انہیں لائن میں کوئی خرابی نظر نہیں آئی۔ کمشنر آف ریلوے سیفٹی جاننا چاہتے ہیں کہ رانی نگر اسٹیشن پر ٹرین کیوں روکی گئی۔ریلوے ماہرین کا کہنا ہے کہ ڈرائیور نے دو بار ایمرجنسی بریک لگائی۔ انجن رک گیا، لیکن بوگیاں چلتی رہیں، اور تیز رفتاری کی وجہ سے سے ایک دوسرے کے اوپر چڑھ گئیں۔ پٹری سے ڈبے اتر گئے اور یہ حادثہ اس وجہ سے پیش آیا۔ ٹرین کے انجن کا بھی آج ٹسٹ کیا جائے گا۔ فرانزک ماہرین کل یہاں پہنچ جائیں گے۔