نیوزی لینڈ نے پانچ ممالک کے انٹیلی جنس اتحاد کی اطلاع پر دورہ پاکستان منسوخ کیا
آکلینڈ،ستمبر۔نیوزی لینڈ کی جانب سے دورہ پاکستان کی منسوخی کے حوالے سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ کیویز نے انٹیلی ایجنسیوں کے اتحاد کی اطلاع پر دورہ پاکستان منسوخ کیا۔خبر رساں ادارے نیوزی لینڈ ہیرالڈ کے مطابق نیوزی لینڈ کو پانچ ممالک کی خفیہ ایجنسیوں کے اتحاد سے خبر ملی تھی کہ پاکستان میں ان کی ٹیم کو نشانہ بنایا جا سکتا ہے۔ فائیو آئیز نامی یہ اتحاد نیوزی لینڈ، کینیڈا، آسٹریلیا، امریکا اور برطانیہ کی خفیہ ایجنسیوں پر مشتمل ہے اور میچ سے قبل اس خطرے کی حتمی طور پر تصدیق کی گئی جس کے بعد پاکستان اور نیوزی لینڈ کے اعلیٰ حکام کے درمیان رابطے ہوئے۔اس سلسلے میں پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے کیوی ہم منصب جیسنڈا آرڈرن سے بھی رابطہ کرنے کی کوشش کی تھی لیکن نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم کو سیکیورٹی کی یقین دہانی کے باوجود نیوزی لینڈ نے دورہ جاری نہ رکھنے کا فیصلہ کیا۔ان تمام تر رابطوں کے 12 گھنٹے کے اندر اندر ہی دورہ منسوخ کرنے کا اعلان کردیا گیا۔سیکیورٹی کو وجوہات بنا کر پاکستان سے آخری لمحے پر سیریز منسوخ کرنے پر پاکستان سمیت کرکٹ برادری کی شدید تنقید کے باوجود نیوزی لینڈ کی حکومت اپنے کرکٹ بورڈ کے فیصلے کو مکمل سپورٹ کررہی ہے۔نیوزی لینڈ کے نائب وزیر اعظم برانٹ روبرٹسن نے اس بات کی تصدیق نہیں کی کہ اس خطرے کی وجہ سے دورہ منسوخ کیا گیا لیکن ان کا کہنا تھا کہ خطرے کی اطلاع انتہائی معتبر ذریعے سے آئی تھی اور اس سلسلے میں فوری ایکشن لیے جانے کی ضرورت تھی۔ان کا کہنا تھا کہ اس طرح کی صورتحال میں یہ ممکن نہیں ہوتا کہ آپ حملے کی تفصیلات کے بارے میں جانیں لہٰذا اسے فوری بنیادوں پر سنجیدگی سے لینے کی ضرورت تھی۔نائب وزیر اعظم نے کہا کہ ہم نیوزی لینڈ کرکٹ کی جانب سے لیے گئے فیصلے کو مکمل سپورٹ کرتے ہیں ، انہوں نے یہ فیصلہ سیکیورٹی تجزیے کے بعد کیا، سیکیورٹی کو لاحق خطرات کی اطلاع انتہائی معتبر تھی اور بورڈ نے اس حوالے سے بالکل درست فیصلہ کیا۔انہوں نے کہا کہ ہم ٹیم کو باحفاظت رکھنے پر پاکستان کے شکرگزار ہیں اور یہ تسلیم کرتے ہیں کہ پاکستان میں کرکٹ کے حلقوں کے لیے یہ فیصلہ کس حد تک مایوس کن ہے لیکن کھلاڑیوں کی حفاظت سب سے اہم ہے۔رپورٹ میں کہا گیا کہ نیوزی لینڈ کے ایک اہم عہدیدار نے دعویٰ کیا کہ وزیر اعظم جیسنڈا آرڈرن نے عمران خان سے گفتگو میں اس خطرے کا اظہار کیا تھا کہ پہلے ون ڈے کے لیے ٹیم کے اسٹیڈیم پہنچنے پر ان پر حملہ کیا جا سکتا تھا۔واضح رہے کہ نیوزی لینڈ کی ٹیم 18سال کے طویل عرصے کے بعد ون ڈے اور ٹی20 سیریز کھیلنے کے لیے پاکستان کے دورے پر آئی تھی۔نیوزی لینڈ کی ٹیم کو دورے میں تین ون ڈے اور پانچ ٹی20 میچوں کی سیریز کھیلنی تھی۔پاکستان آمد پر مہمان ٹیم کو فول پروف سیکیورٹی فراہم کی گئی اور 15 رکنی اسکواڈ نے تین مرتبہ اسٹیڈیم میں ٹریننگ کی تھی۔دونوں ٹیموں کے درمیان پہلا ون ڈے میچ جمعے کو شیڈول تھا لیکن میچ کے آغاز سے چند گھنٹے قبل نیوزی لینڈ نے سیکیورٹی خدشات کے باعث دورہ پاکستان منسوخ کردیا تھا۔دورے کی منسوخی کے بعد نیوزی لینڈ کے کھلاڑیوں کو ہوٹل کے کمروں میں رہنے کی ہدایت کی گئی تھی اور آج کیویز اپنے وطن واپس لوٹ گئے ہیں۔