میریٹ ہوٹل چین کا 25 سال بعد روس چھوڑنے کا اعلان

لندن،جون۔ میریٹ ہوٹل چین نے اعلان کیا ہے کہ وہ 25 سال بعد روس چھوڑ رہی ہے کیونکہ مغربی پابندیوں کے باعث وہاں کام کرنا ناممکن ہو گیا ہے۔ کمپنی نے یوکرین پر روسی حملے کے بعد مارچ میں ماسکو میں آفس بند کردیا تھا اور روس میں سرمایہ کاری روک دی تھی۔ تاہم ملک میں اس کے22ہوٹلز تھرڈ پارٹی کی ملکیت ہیں اور کھلے ہیں۔ میریٹ کا کہنا ہیکہ روس میں اس کے آپریشن کو معطل کرنے کا پراسس پیچیدہ تھا لیکن ایک بیان میں کہا کہ اب امریکہ، برطانیہ اور یورپی یونین کی نئی پابندیوں کے اعلان کے بعد میریٹ کیلئے روسی مارکیٹس میں فرنچائز ہوٹلز کو چلانا یا آپریٹ کرنا ناممکن ہو گیا ہے۔ کمپنی نے کہا کہ وہ روس میں مقیم ہمارے ساتھیوں کی دیکھ بھال پر توجہ مرکوز کئے ہوئے ہے اور یوکرین اور روس میں تنازع سے متاثر لوگوں کیلئے بیرون ملک میریٹ میں روزگار کے حصول کیلئے مدد کر رہی ہے۔ کمپنی نے کہا کہ موجودہ تشدد کے خاتمے کی خواہش اور قیام امن کے راستے کے آغاز پر ہم اپنے ساتھیوں اور دنیا بھر کے لاکھوں لوگوں کے ساتھ جوائن کرنے کو جاری رکھیں گے۔ یوکرین میں جنگ کے جاری رہنے کی وجہ سے حالیہ ہفتوں میں میریٹ، میکڈونلڈز، سٹاربکس اور دیگر کمپنیز روس چھوڑنے کی جانب بڑھ رہی ہیں۔ مغربی پابندیوں کا مقصد روس کو اقتصادی طور پر تنہا کرنا ہے۔ یوکرین کے خلاف ولادیمیر پیوٹن کے حملے پر عوام کی آہ و بکا اور احتجاج کی وجہ سے ویسٹرن برانڈز پر دبائو بڑھ رہا ہے کہ وہ خود کو روس سے الگ کریں۔ ہوٹلز برانڈز کا رسپانس اس سلسلے میں سب سے سست ہے۔ میریٹ اس مارکیٹ میں 25 سال سے کام کر رہا تھا، اس کا کہنا ہے کہ کام معطل کرنے کا پراسس پیچیدہ ہے۔ میریٹ نے اپنے روس چھوڑنے کے حوالے سے مزید تفصیلات فراہم نہیں کیں۔ فرنچ کار میکر رینالٹ کے ملک میں اثاثے قومیا لئے گئے ہیں جبکہ برگر جائنٹ میکڈونلڈز نے اپنے ریسٹورنٹس فروخت کردیئے ہیں، جن میں سے بہت سے براہ راست کمپنی کی ملکیت تھے۔

Related Articles