موساد نے قاسم سلیمانی کے قتل میں حصہ لیا تھا: اسرائیلی عہدیدار

تل ابیب،دسمبر۔اسرائیلی فوج میں انٹیلی جنس سروس کے سابق سربراہ تمیر ہیمن نے پیر کے روز کہا ہے کہ موساد نے ایرانی پاسداران انقلاب کی قدس فورس کے سابق کمانڈر قاسم سلیمانی کے قتل میں کردار ادا کیا تھا۔ اس کا یہ دعویٰ اسرائیل براڈکاسٹنگ کارپوریشن (ایم کے این) کی جانب سے نشر کیا گیا۔ہیمن نے انٹیلی جنس ہیریٹیج سینٹر میگزین مابات مالام کے ساتھ ایک انٹرویو میں مزید کہا کہ انٹیلی جنس اتھارٹی کے سربراہ کے طور پر ان کے دور میں دو اہم کمانڈروں کو”ختم کیا گیا۔ ایک میں قاسم سلیمانی تھے اور دوسرے اسلامی جہاد کے بہا ابو العطا جنہیں نومبر 2019 میں قتل کر دیا گیا تھا۔انہوں نے مزید کہا کہ کمیشن کے سربراہ کے طور پر میرے دور میں ہم نے شام میں ایرانی دراندازی کو روکنے کی کوشش میں کئی اسکیموں کو ناکام بنایا اور تہران کو رقوم اور ہتھیاروں کی منتقلی میں رکاوٹ ڈالی۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ یہ کارروائیاں شاندار کامیابی کے ساتھ انجام دی گئیں۔ ایکزیڑ ویب سائٹ کے مطابق سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ میں ایک سابق سینیر امریکی اہلکار نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ سابق صدر قدس فورس کے سابق کمانڈر کے قتل میں اسرائیل کی جانب سے اپنا کردار ادا کرنے میں ناکامی سے پریشان ہیں۔اہلکار نے مزید کہا کہ ٹرمپ اس وقت اسرائیلی حکومت کے بارے میں منفی سوچ رکھتے تھے کیونکہ مؤخر الذکر کو سلیمانی آپریشن میں فعال کردار ادا کرنا تھا، لیکن وہ ایسا کرنے میں ناکام رہا۔انہوں نے وضاحت کی کہ سابق امریکی صدر اس نتیجے پر پہنچے کہ نیتن یاہو اور نیٹو میں امریکی اتحادی اس بات کو ترجیح دیتے ہیں کہ واشنگٹن تمام لڑائیاں ان کی طرف سے لڑے۔ٹرمپ کے حوالے سے کہا کہ نیتن یاہو ایران سے آخری امریکی فوجی تک لڑوانا چاہتے ہیں۔

 

Related Articles