مصنوعی دل نے قدرتی دل کو ڈھرکایا
نئی دہلی ، اکتوبر۔ پروئیویٹ سیکٹر کی اسپتال سیریز فورٹیس ہارٹ اینڈ ویسکولر انسٹی ٹیوٹ میں عراق سے تعلق رکھنے والے ایک 54 سالہ شخص کے مرتے ہوئے قدرتی دل کو ایک مصنوعی دل کی مدد سے دوبارہ دھڑکنے میں کامیابی حاصل کی گئی ہے۔ ملک میں یہ اپنی طرح کا پہلا معاملہ ہے۔ فورٹیس ہارٹ اینڈ ویسکولر انسٹی ٹیوٹ ، نوئیڈا اسپتال کے ڈاکٹر اجے کول نے منگل کو یہاں بتایا کہ عراق سے تعلق رکھنے والے ایک شخص کو اسپتال میں مصنوعی دل لگایا گیا ہے۔ اس وقت اسے سانس لینے میں بہت دشواری تھی اور وہ دوسروں کی مدد کے بغیر خود نہانے جیسی سادہ سرگرمیاں بھی نہیں کر سکتا تھا۔انہوں نے کہا کہ بہ ضابطہ وہ اپنی چیک اپ کے لیے آتا تھا۔ اس دوران پتہ چلا کہ اس کا فطری دل قدرتی طور پر کام کرنے لگا ہے۔ طویل مشاورت اور ٹیسٹ کے عمل کے بعد مریض کے مصنوعی دل کو نکالنے کا فیصلہ کیا گیا۔ مصنوعی دل کو نکالنے کا آپریشن بہت پیچیدہ تھا۔ یہ آپریشن ڈاکٹر کول اور ان کے تجربہ کار ساتھی ڈاکٹروں نے کیا۔ مصنوعی دل کو نکالنے کے لیے یہ ایک انتہائی پیچیدہ اور نایاب آپریشن تھا۔ اس سارے عمل میں تقریبا چار سال لگے۔ڈاکٹر کول نے بتایا کہ اب تک دنیا میں صرف سات سے آٹھ ایسے کیس رپورٹ ہوئے ہیں۔ فورٹیس اسپتال نوئیڈا نے ملک میں اپنی نوعیت کے پہلے آپریشن کے ذریعے مریض کو نئی زندگی دی ہے۔ اس مریض کو پانچ دن کے بعد ڈسچارج کر دیا گیا۔