مس گریٹ برٹن: برطانوی مقابلہ حسن کی امیدوار ’بنا میک اپ‘ مقابلے میں حصہ کیوں لے رہی ہیں؟
لندن،ستمبر۔ایک برطانوی خاتون جنھیں سکول میں ان کی ظاہری شکل و صورت کی وجہ سے ہراساں کیا گیا وہ ’نوجوان خواتین کو با اختیار بنانے‘ کے لیے میک اپ فری مقابلے میں حصہ لے رہی ہیں۔31 سالہ ایلے سیلین نے کہا کہ جب وہ نوعمر تھیں تو میک اپ کو ماسک کے طور پر استعمال کرتی تھیں کیونکہ ان کے آباؤ اجداد کا تعلق مخلوط یونانی اور برطانوی نسل سے تھا لہٰذا ان کے جسم پر زیادہ بال تھے جس کی وجہ سے ان کا مذاق اڑایا جاتا تھا۔وہ چاہتی ہیں کہ قومی مقابلے میں ان کی شمولیت سے اگلی نسل متاثر ہو۔ایلے نے کہا کہ سکول جانے والی کوئی بھی نوجوان لڑکی انھیں دیکھ کر، ان سے متاثر ہو سکتی ہے۔ایلے ولٹ شائر نے وارمنسٹر سکول میں تعلیم حاصل کرنے سے پہلے یونانی جزیرے سکایتھوس میں پرورش پائی۔’میں ایک مختلف ثقافت سے آئی ہوں۔ میرے جسم کی ظاہری حالت کے باعث میری تضحیک کی گئی، میرے بال کافی گھنے تھے اور مجھے کہا جاتا تھا کہ تمھارے سر میں جوئیں ہیں اور چونکہ میرے چہرے اور بازوؤں کے بال تھوڑے زیادہ تھے، مجھے گوریلا پکارا جاتا۔‘اب وہ ایک ذہنی صحت کے لیے کام کرنے والی کارکن ہیں اور سرے میں رہتی ہیں، ان کا کہنا ہے کہ نوجوانی کے دنوں میں ہراسگی کا سامنا افسردگی کا باعث بنتا ہے۔ایلے نے کہا ’میں آئینے میں خود کر دیکھ کر اپنا مذاق اڑاتی کیونکہ میرے ساتھ یہی ہو رہا تھا۔‘انھوں نے اپنے بالوں کو سٹریٹ کروایا، بازو کے بال منڈوائے اور تقریباً 13 سال کی عمر سے میک اپ کرنا شروع کیا۔وہ بتاتی ہیں ’میں جلد سے قدرے ہلکے رنگ کی فاؤنڈیشن لگاتی کیونکہ میں دوسری لڑکیوں میں گھل مل جانے کے لیے بے چین تھی۔ اور آج کل فلٹرز اور ایپس وہی کر رہے ہیں جو میں نے سکول میں کیا تھا۔‘ایلے نے گذشتہ سال مس برطانیہ کے مقابلے میں داخلہ لیا تھا۔ یہ برطانیہ کا سب سے طویل عرصے سے چلا آ رہا مقابلہِ حسن کا مقابلہ ہے جس میں 27-38 سال کی خواتین حصہ لے سکتی ہیں۔لیکن میں اس میں ایلے بن کر نہیں شامل ہوئی۔’میں نے اس مقابلے میں اپنا وہ روپ دکھایا جو میرے خیال میں وہ دیکھنا چاہتے تھے۔‘ایلے جو ایک موسیقار بھی ہیں، انھوں نے لاک ڈاؤن کے دوران خود اعتمادی حاصل کرنے کے بعد اس سال دوبارہ مقابلے میں شامل ہونے کا فیصلہ کیا، لیکن بغیر میک اپ کے۔’جب میں سٹیج پر ہوتی تو ہمیشہ اس بات کو یقینی بناتی کہ میں اپنی آنکھوں میں بہترین نظر آ رہی ہوں، یہ میری ڈھال تھی۔‘انھوں نے کہا ’لاک ڈاؤن کے دوران مجھ پر پہلے جیسا دباؤ نہیں تھا کہ میں میک اپ لگاتی۔‘ان کی سکول کی دوست کیٹ مے جن کی عمر 30 سال ہے، کا کہنا ہے: ایلے کو ہراس کا سامنا کرنا پڑا، یہ کسی بھی شخص کی خود اعتمادی ختم کرنے کے لیے کافی تھا۔۔ لیکن ایلے کا حوصلہ نہیں ٹوٹا۔‘مے کہتی ہیں کہ انھوں نے ظاہری شکل و صورت کی وجہ سے بھی مشکلات کا سامنا کیا، اکثر سوشل میڈیا پر وہ بہت سارے فلٹرز استعمال کرتی ہیں، میں نے ایلے کو بتایا کہ اسے یہ سب کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔’یہاں تک کہ میں بھی اب میک اپ کم استعمال کرتی ہوں کیونکہ ایلے مجھے خود کے بارے میں بہت اچھا محسوس کرواتی ہے۔‘وہ کہتی ہیں ’خود کو بنا میک اپ دکھانے کے لیے بہت زیادہ ہمت درکار ہوتی ہے۔ مجھے لگتا ہے کہ ایلے دوسری خواتین کو بھی متاثر کریں گی۔‘ایلے نے کہا کہ ان دنوں مقابلہِ حسن میں ’آپ کون ہیں اور آپ کن خصوصیات کے حامل ہیں‘ یہ زیادہ اہم ہے۔’قومی مقابلے کے پلیٹ فارم پر بہت سارے لوگوں کے سامنے سٹیج پر کھڑے ہونا واقعی بہت ڈرا دینے والی بات ہے۔ لیکن میں جانتی ہوں کہ مقابلے کے بعد میں اپنے بارے میں بہت اچھا محسوس کروں گی، قطع نظر اس کے کہ میں جیتتی ہوں یا نہیں۔‘انھوں نے مزید کہا کہ ’ہم اگلی نسل کو یہ بتانا چاہتے ہیں کہ آپ جو ہیں وہی ظاہر کریں۔‘مس گریٹ برٹن کا فائنل جمعرات اور جمعہ کو لیسٹر میں ہو گا۔