فلم’’رنگیلا‘‘رام گوپال ورما کے کالج کے دنوں کے حقیقی کردار کی کہانی ہے
ممبئی ،فروری۔رنگیلا فلم کی کہانی رام گوپال ورما کے ذہن میں برسوں سے تھی، یہ ان کے کالج کے دنوں کا کردار رمیش تھا، ایک آوارہ مزاج اور غنڈا ٹائپ کا ناکام طالب علم رمیش، جس کی بدقسمتی یہ تھی کہ وہ ایک ایسی لڑکی کی محبت میں گرفتار تھا جو کسی اور دولت مند نوجوان کے عشق میں مبتلا تھی۔رام گوپال ورما نے عامر خان کو جب یہ کہانی سنائی تو وہ فوری طور پر تیار ہو گئے۔ہیروئن کے لیے رام گوپال ورمانے ارمیلا ماتونڈکر کا انتخاب کیا جو ان کے ساتھ تیلگو اور تامل زبان کی فلموں میں کام کر چکی تھیں۔ جیکی شروف نے سائیڈ ہیرو کے کردار کو قبول کیا۔یہ اے آر رحمٰن کی پہلی بولی وڈ فلم تھی۔ فلم کی کہانی ’منا‘ یعنی عامرخان کے گرد رہی، جو بچپن کی دوست ’ملی‘ سے یکطرفہ محبت کرتا ہے۔فلم میں چونکہ عامر خان کو آوارہ مزاج دکھانا تھا تو ان کا انداز گفتگو بھی بازاری رہا، ایک ایسے نوجوان کا کردار جو سینما ہاؤس کے باہر ٹکٹ بلیک کرتا ہے۔ فلم میں عامر خان کی پہچان ان کا رنگین لباس اور سر پر ٹوپی بن گئے۔ یہی وجہ ہے کہ فلم کا نام ’رنگیلا‘ رکھا گیا۔فلم ’رنگیلا‘ آٹھ ستمبر 1995کو جب سینما گھروں کی زینت بنی تو اپنے سریلے گیتوں اور منفرد رومانی کہانی کی بدولت تہلکہ مچا گئی۔ بزنس کے اعتبار سے یہ اس سال کی پانچویں سپر ہٹ فلم تصور کی گئی۔فلم فیئر ایوارڈز کا میلہ سجا تو ’رنگیلا‘ نے سب سے زیادہ 14 نامزدگیاں حاصل کیں۔ ’رنگیلا‘ فلم کے لیے عامر خان کو یقین تھا کہ انہیں بہترین اداکار کا ایوارڈ ملے گا لیکن ’دل والے دلہنیا لے جائیں گے‘ کے لیے شاہ رخ خان بازی لے گئے۔اس پر عامر خان ایسے دل برداشتہ اور دل شکستہ ہوئے کہ ایک طویل عرصے تک کسی بھی ایوارڈ تقریب میں شرکت نہ کی۔