شہزادہ محمد اور ایردوآن کی اہم ملاقات
علاقائی وعالمی مسائل کے سیاسی حل پر اتفاق
انقرہ،جون۔سعودی عرب اور ترکیہ نے قرار دیا ہے کہ دونوں ملک دو طرفہ تعاون کا نیا دور شروع کریں گے۔ دونوں ملکوں کے درمیان اگلے دس برسوں کو تعاون کے ایک نئے دور کے طور پر لیا جائے گا۔اس امر کا اعلان سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے دورہ ترکی کے اختتمام پر جاری کردہ مشترکہ اعلامیے میں کیا گیا ہے۔نیز علاقائی اور عالمی مسائل کے حوالے سے اہم مسائل پر ایک دوسرے کے ساتھ ہم آہنگی کے لیے دو طرفہ تبادلہ خیال کو فعال بنائیں گے۔ تاکہ خطے میں سلامتی اور استحکام کی حمایت کی جا سکے اور تمام مسائل کے سیاسی حل میں مدد مل سکے۔ محمد بن سلمان اپنے سہ ملکی دورے کے آخری مرحلے پر بدھ کے روز ترکی میں تھے۔ اس سہ ملکی دورے میں وہ پہلے مرحلے پر مصر اور دوسرے مرحلے میں اردن گئے تھے۔ اور بدھ کے روز ان کی ترکیہ کے صدر رجب طیب ایردوآن کے تفصیلی مذاکرات ہوئے۔ بعد ازاں وہ واپس سعودی عرب روانہ ہو گئے۔اس موقع پر سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے صدر طیب ایردوآن سے اتفاق کیا کہ مختلف شعبوں میں دو طرفہ تعاون کو بڑھایا جائے۔ ان شعبوں مین معیشت، توانائی اور دفاع شامل ہوں گے۔سعودی سرکاری خبر رساں ادارے ایس پی اے کے مطابق دونوں رہنماوں نے انقرہ میں مذاکرات کے دوران پختہ عزم کا اظہار کیا کہ دو طرفہ تعلقات اور تعاون میں اضافہ کیا جائے گا،دونوں ملک سیاست، معیشت، دو طرفہ سالمیت اور ثقافت کے میدانوں میں ایک دوسرے کے ساتھ مل کر چلیں گے۔ دونوں اطراف سے پٹرولیم، ریفائننگ، پٹرو کیمیکلز، بجلی، قابل تجدید توانائی، ٹیکنالوجی، ہائیڈرو کاربن ریسورسز اور لو کاربن فیولز، ہائیڈروجن کے علاوہ توانائی کے مقامی شعبوں اور تواناائی کی سپلائی چین کے حوالے سے بھی باہم مل کر کام کرنے پر اتفاق کیا گیا۔ ان تمام شعبوں کے لیے دوطرفہ تعاون اور اشتراک کی بنیاد پر نئے منصوبے شروع کیے جائیں گے۔