سوڈان : طوفانی بارشوں اور سیلاب سے 84 افراد ہلاک اور ہزاروں گھر تباہ
خرطوم، ستمبر-سوڈان میں حکام نے بتایا ہے کہ رواں سال ملک میں تیز بارشوں اور سیلاب کے سبب 84 افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے جب کہ 67 زخم ہوئے۔ علاوہ ازیں ہزاروں گھر جزوی یا کلی طور پر تباہ ہو گئے۔شہری دفاع کے ترجمان عبدالجلیل عبدالرحیم نے پیر کے روز بتایا کہ بارشوں کا سیزن شروع ہونے کے بعد سے سوڈان کے گیارہ صوبوں میں ہونے والی مذکورہ اموات ڈوبنے ، کرنٹ لگنے اور گھروں کے گرنے سے واقع ہوئیں۔ترجمان کے مطابق سیلاب نے ملک بھر میں تقریبا 8400 گھروں کو تباہ کر دیا اور 72 ہزار سے زیادہ گھروں کو نقصان پہنچایا۔سوڈان میں ہر سال جون سے اکتوبر کے درمیان شدید بارشیں ہوتی ہیں۔ اس کے نتیجے میں اکثر سیلابی صورت حال پیدا ہو جاتی ہے۔ یہ املاک اور بنیادی ڈھانچوں کی تباہی یا نقصان اور زرعی پیداوار کے تلف ہونے کا سبب بنتی ہے۔اقوام متحدہ کے اندازے کے مطابق جولائی سے اب تک ایک لاکھ سے زیادہ افراد تیز بارشوں اور سیلاب سے متاثر ہوئے۔گذشتہ ہفتے جاری ہونے والی ایک رپورٹ میں اقوام متحدہ نے بتایا تھا کہ سوڈان کے جنوب میں تقریبا 50 دیہات زیر آب آ گئے۔ اس کے نتیجے میں 65 ہزار افراد نے نقل مکانی کی۔ ان افراد میں جنوبی سوڈان کے وہ پناہ گزین بھی شامل ہیں جن کے خیمے پانی میں ڈوب گئے۔گذشتہ برس طوفانی بارشوں کے سبب سوڈانی حکام تین ماہ کے لیے ہنگامی حالت کے اعلان پر مجبور ہو گئے تھے۔ اس دوران کم از کم 6.5 لاکھ افراد کو نقصان پہنچا اور 1.1 لاکھ سے زیادہ گھر جزوی یا کلی طور پر تباہ ہو گئے۔