دنیا میں پہلی مرتبہ خراب جگر مرمت کے 3 دن بعد مریض کو لگا دیا گیا

لندن ،جون۔ دنیا میں پہلی مرتبہ ایک شخص کا خراب جگر مرمت کے بعد 3دن تک ایک مشین میں محفوظ رکھنے کے بعد مریض کا لگا دیا گیا اور اس نے بالکل درست طریقہ کام کرنا شروع کردیا۔ ریسرچرز کا کہنا ہے کہ مریض تیزی کے ساتھ صحتیاب ہوگیا اور معمول کی زندگی میں لوٹ آیا، اس میں جگر کی خرابی کی کوئی علامت نظر نہیں آئی اور سرجری کے ایک سال بعد بھی وہ صحت مند ہے۔ ریسرچرز کا کہنا ہے کہ اس تجربے کے بعد بہت سی زندگیاں بچانا ممکن ہوجائے گا کیونکہ اس ٹیکنالوجی سے تبدیلی کیلئے جگر کی دستیابی آسان ہوجائے گی اور پیشگی بنائے گئے پروگرام یا شیڈول کے مطابق سرجری ممکن ہوسکے گی۔ سوئس ٹرانسپلانٹ میں کینسر کے ایک مریض کو مرمت شدہ انسانی جگر لگانے کا آپشن دیا گیا تھا، اس کے تیار ہوجانے پر گزشتہ سال مئی میں اس کو جگر لگا دیا گیا تھا، جس کے چند دن بعد ہی مریض ہسپتال سے گھر جانے کے قابل ہوگیا تھا۔ مریض کا کہنا ہے کہ میں زندگی بچانے والے اس آرگن کا شکر گزار ہوں، مجھے ویٹنگ لسٹ میں رہتے ہوئے جگر ملنے کی کوئی امید نہیں تھی کیونکہ جگر کی پیوند کاری کے خواہاں مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے اور جگر بہت ہی کم تعداد میں دستیاب ہیں۔ عام طریقے سے جگر کا عطیہ دینے والے کا جگر پیوند کاری سے قبل صرف 12 گھنٹے برف میں رکھا جاسکتا ہے، سرجری اور پیوند کاری ڈپارٹمنٹ کے ڈائریکٹر Pierre-Alain Clavien اور ان کے ساتھیوں نے انسانی جگر 3 دن تک انسانی جسم کے باہر کارآمد رکھنے کا تجربہ کرلیا۔ سٹڈی کے مطابق ٹیم نے جگر کو مشین میں مختلف دوائوں میں تیار کیا اور اسے پیوند کاری کے قابل بنایا جبکہ اس کیلئے اس کی منظوری نہیں تھی۔ جگر کو مشین میں لگا دینے سے اینٹی بایوٹک اور دوسری ہارمونل تھراپی کے ذریعہ جگر کے علاج کا موقع مل گیا، عام حالات میں ایسا ممکن نہیں تھا کیونکہ جگر صرف12 گھنٹے برف پر رکھنا ممکن ہے۔ پروفیسر کلیوین کا کہنا ہے کہ ہماری تھراپی سے ثابت ہوا کہ جگر کو پرفیوڑن مشین میں ٹریٹ کرنے کے بعد اسے کام کرنے کے قابل بنایا جاسکتاہے اور زندگی بچائی جاسکتی ہے۔ اس سے ہمیں نئی راہیں تلاش کرنے، مریض کا جلد علاج کرنے میں مدد ملے گی۔ یہ کامیابی نیچر بایو ٹیکنالوجی جرنل میں شائع ہوئی تھی۔

Related Articles