بیت المقدس سے فلسطینی وجود مٹانے کی سازش ہو رہی ہے: عکرمہ صبری
مقبوضہ بیت المقدس،ستمبر-مسجد اقصیٰ کے خطیب اور ممتاز عالم دین الشیخ عکرمہ صبری نے بیت المقدس کی فلسطینی اراضی کو ہموار کرنے کے اسرائیلی پروگرام کو شہر میں فلسطینی وجود کو مٹانے کی اسرائیل کی سوچی سمجھی سازش قرار دیا ہے۔مسجد اقصیٰ میں نماز جمعہ کے اجتماع سے خطاب میں الشیخ صبری نے کہا کہ القدس کے فلسطینی باشندوں کو اس خطرے سے آگاہ رہنا چاہیے کیونکہ اسرائیل القدس کی وسیع تر اراضی پر قبضے، جائیدادوں اور گھروں پر تسلط جمانے کی تیاری کررہا ہے۔الشیخ عکرمہ صبری نے کہا کہ ماضی قریب میں فلسطین کے گرما گرم حالات نے اسرائیل کے اس خفیہ پلان سے توجہ ہٹا دی تھی اور اسرائیل نے حالات سے فائدہ اٹھاتے ہوئے فلسطینی اراضی پرقبضہ مستحکم کرنے کی کوشش جاری رکھی۔الشیخ عکرمہ صبری نے کہا کہ القدس کے فلسطینی باشندوں کو چاہیے کہ درست اور صائب مشورہ لینے کے لیے القدس کے قابل اعتماد وکلا سے رابطہ کریں۔انہوں نے کہا کہ یہودی آباد کاروں کی قبلہ اول پر دھاووں کے بڑھتے واقعات اور ان میں شامل ہونے والے آباد کاروں کی تعداد میں اضافہ خطرے کی گھنٹی ہے۔اسرائیل یہودی آبادکاروں کو مسجد اقصیٰ میں تلمودی تعلیمات پرعمل پیرا ہونے کے لیے ان کی سرپرستی کررہا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہودی آباد کار مسجد اقصیٰ میں عبادت کا کوئی حق نہیں رکھتے۔ حرم قدسی میں عبادت کا حق صرف مسلمانوں کے پاس ہے۔الشیخ صبری کا کہنا تھا کہ اسرائیلی زندانوں میں قید فلسطینی بہن بھائی بدترین ظلم اور جبر کا سامنا کررہے ہیں۔ انہوں نے انسانی حقوق کے عالمی اداروں پر زور دیا کہ وہ فلسطینی اسیران کے دفاع اور ان کے تحفظ کے لیے ٹھوس اقدامات کریں۔