مودی اور امریندر کی ملی بھگت کا پتہ لگتے ہی کانگریس نے امریندر کو ہٹا دیا: راہل

راج پورہ، فروری۔ کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے منگل کو سابق وزیر اعلی کیپٹن امریندر سنگھ پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس نے ان سے خود کو اس وقت دور کر لیا جب یہ معلوم ہوا کہ کیپٹن امریندر بی جے پی کے ساتھ ملے ہوئے ہیں۔پٹیالہ ضلع کے راج پورہ میں ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر راہل گاندھی نے کہا کہ لوگوں کی حالت زار کو سمجھتے ہوئے انہوں نے کیپٹن امریندر سے مسئلہ حل کرنے کو کہا، ان کا جواب تھا کہ ان کمپنیوں کے ساتھ ہمارا کنٹریکٹ ہے۔ کیا بطور وزیراعلیٰ پنجاب کے عوام کے تئیں ان کی کوئی ذمہ داری نہیں ہے جس نے انہیں وزیراعلیٰ کا عہدہ دیا۔ جب اس پیچیدگی کا پتہ چلا تو انہیں عہدے سے ہٹانے میں دیر نہیں لگی اور مسٹر چرنجیت سنگھ چنی کو وزیر اعلیٰ بنا دیا گیا جنہوں نے بجلی کے مسئلہ کو حل کر کے دکھایا۔کانگریس لیڈر نے لوگوں سے پوچھا کہ کیا انہوں نے کبھی کیپٹن امریندر کو غریب آدمی سے گلے ملتے دیکھا ہے؟ وہ عام آدمی کے لیڈر نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جیسے ہی میں نے محسوس کیا کہ کیپٹن امریندر اور مودی جی ساتھ ہیں، اسی دن انہیں کانگریس سے نکال دیا گیا۔انہوں نے کہا کہ ان کا مقصد ٹرانسپورٹ، کیبل اور ریت مائننگ مافیا کو ختم کرکے اجارہ داری کو توڑنا ہے جو مسٹر چنی کرنے جا رہے ہیں۔ ان سے جو پیسہ آئے گا وہ عوام کو جائے گا۔کانگریس کارکن کو پارٹی کی ریڑھ کی ہڈی قرار دیتے ہوئے مسٹر راہل گاندھی نے کہا کہ اب ایک نیا پنجاب بننے جا رہا ہے جس میں کارکن کو بورڈ اور کارپوریشنوں کی کمان ملے گی نہ کہ ایم ایل اے کے رشتہ داروں یا خاندان والوں کو۔ انہوں نے پارٹی کے تمام لوگوں، کارکنوں سے اپیل کی کہ وہ اٹھ کھڑے ہوں کہ ووٹنگ میں چند دن باقی ہیں۔ ایسے میں متحد ہو کر کانگریس کی پالیسیوں اور پروگراموں اور کامیابیوں کے بارے میں عوام کو بتائیں تاکہ وہ پارٹی کو ووٹ دے کر دوبارہ حکومت بنانے میں مددگار ثابت ہوں۔

 

Related Articles