امریکا نے لبنان کوشام سے گیس کے حصول کی اجازت دے دی
واشنگٹن،جنوری۔لبنان کے وزیر اعظم نجیب میقاتی کے دفتر نے کل جمعہ کو کہا ہے کہ امریکی سفیر نے لبنانی حکومت سے کہا ہے کہ انہیں خطے کے ممالک سے توانائی کی سپلائی حاصل کرنے کے منصوبوں کے بارے میں امریکی پابندیوں سے متعلق کوئی تشویش نہیں ہونی چاہیے۔لبنان جو شدید مالیاتی بحران کا شکار ہے عرب ممالک سے توانائی کی سپلائی حاصل کرنے کی کوشش کر رہا ہے تاکہ اندرون ملک گیس کی شدید قلت کو دور کیا جا سکے۔ تاہم یہ سامان شام سے گذرنا چاہیے جو کہ امریکی پابندیوں کے قانون کا شکار ہے۔وزیر اعظم کے دفتر سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ سفیر ڈوروتھی شیا نے میقاتی کو امریکی وزارت خزانہ کی طرف سے ایک تحریری مکتوب پیش کیا جس میں انہوں نے لبنانی حکام کو علاقائی توانائی کے معاہدوں کے بارے میں کچھ خدشات کا جواب دیا جس میں لبنان کو اردن اور مصر کے راستے گیس کی سپلائی کی سہولت فراہم کرنا ہے۔لبنان مصر، اردن اور شام کی طرف سے گذشتہ ستمبر میں طے پانے والے ایک منصوبے کے تحت مصری گیس اردن اور شام کی سرزمین سے پائپ لائنوں کے ذریعے لبنان تک جائے گی جس سے لبنان کی توانائی کی سپلائی کو فروغ دینے میں مدد ملے گی۔امریکا کے حمایت یافتہ اس منصوبے کا مقصد ایک عرب پائپ لائن کے ذریعے گیس پمپ کرنا ہے جو تقریباً 20 سال قبل تعمیر کی گئی تھی۔تاہم یہ منصوبہ شامی حکومت پر امریکی پابندیوں کی وجہ سے پیچیدہ ہو گیا جس کی وجہ سے لبنانی حکام نے واشنگٹن سے استشنیٰ کا مطالبہ کیا۔قابل ذکر ہے کہ شام نے کہا تھا کہ وہ لبنان کو گیس فراہم کرنے کے منصوبے پر عمل درآمد کے لیے تعاون کے لیے تیار ہے۔