کلکتہ میں پریڈ کے دوران یوم جمہوریہ کی تقریبات میں اپوزیشن لیڈروں کو مدعو نہیں کرنا بدقسمتی:ادھیر رنجن چودھری
کلکتہ، جنوری۔کانگریس لیڈر ادھیر رنجن چودھری نے کلکتہ کے ریڈ روڈ پر یوم جمہوریہ کی تقریب میں اپوزیشن لیڈروں کو مدعو نہیں کئے جانے پر مغربی بنگال حکومت کے فیصلے کو ’’بدقسمتی‘‘ قرار دیا ہے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ یہ پہلا موقع ہے جب ممتا بنرجی حکومت نے اپوزیشن لیڈروں کو اس تقریب میں مدعو نہیں کیا ہے۔ چودھری نے کہاکہ یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ سرکاری اہلکاروں نے یوم جمہوریہ کی تقریبات میں شرکت کے لیے اپوزیشن لیڈروں کو دعوت نامے تک نہیں بھیجے۔ ترنمول حکومت پر حملہ کرتے ہوئے، لوک سبھا میں کانگریس لیڈر نے کہاکہ میں نہیں جانتا کہ کس کے کہنے پر یا کن وجوہات کی بنا پر (ہمیں مدعو نہیں کیا گیا)، لیکن میں حیران ہوں۔انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کو مدعو نہیں کیا جانا بنگال کی ثقافت کے خلاف ہے۔، صرف میں ہی نہیں، ہندوستانی دنیا کے کسی بھی کونے میں رہتے ہیں تو جشن مناتے ہیں، لیکن بنگال میں اپوزیشن کو کوئی دعوت نہیں دی جاتی۔ یہ بدقسمتی کی بات ہے۔ وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی، گورنر جگدیپ دھنکر، اسمبلی کے اسپیکر، کے ایم سی کے میئر، چیف سکریٹری، ہوم سکریٹری، ڈی جی اور آئی جی پی، سی پی، غیر ملکی وفود کے تقریباً 15 افراد، فوجی افسران سمیت صرف 60 لوگوں کو پروگرام میں شرکت کے لیے مدعو کیا گیا تھا۔ ممتا بنرجی کے ذریعہ یوم جمہوریہ کی تقریب میں گورنر کی آمد کے دوران پروٹوکول کی خلاف ورزی کئے جانے پر انہوں نے کہا کہ بنگال کے گورنر اور ریاستی حکومت کے درمیان جو کچھ بھی چل رہا ہے وہ اچھا نہیں ہے۔ یہ ہماری ریاست کے لیے اچھا نہیں ہے۔ بی جے پی لیڈر شوبھندو ادھیکاری کے ذریعہ شیئر کردہ ویڈیو میں گورنر کو تقریب میں پہنچتے اور عہدیداروں کے ذریعہ استقبال کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ تاہم وزیر اعلیٰ ن روایت کے مطابق ان کا استقبال نہیں کیا۔ گورنر خود آگے بڑھ کر ممتا بنرجی سے بات کرنے کی کوشش کی مگر وہ نظر انداز کردیا ۔