نوجوان بلے بازوں پر بھروسہ ضروری : مارش
نئی دہلی، اپریل ۔ دہلی کیپٹلس کے ہندوستانی نوجوان کھلاڑی خواہ آئی پی ایل کے اس سیزن کو متاثر کرنے میں کامیاب نہیں ہوسکے ہیں لیکن آل راؤنڈر مچل مارش کا کہنا ہے کہ ٹیم انتظامیہ ان کا ساتھ دینا چاہتی ہے۔کیپٹلس کو سنیچر کی رات سن رائزرس حیدرآباد کے ہاتھوں نو رن سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ کیپٹلز کی آٹھ میچوں میں یہ چھٹی شکست ہے۔ 198 رن کے تعاقب میں کیپٹلس نے 11 اووروں میں 110 رن بنائے لیکن میچ کا رخ فل سالٹ (35 گیندوں، 59 رن) اور مچل مارش (39 گیندوں، 63 رن) کے آؤٹ ہونے سے بدل گیا۔ کیپٹلس کا ہندوستانی نوجوانوں سے سجا مڈل آرڈر ناکام رہا اور ٹیم 20 اوور میں 188/6 کے اسکور تک ہی پہنچ سکی۔مارش نے میچ کے بعد صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے بیٹنگ لائن اپ میں کچھ نوجوان کھلاڑی ہیں لیکن ان کا ساتھ دینا اور ان پر اعتماد کا اظہار کرنا ضروری ہے۔ انہیں میدان میں اتار کر مختلف حالات میں کھلانا ضروری ہے۔ مجھے نہیں لگتا کہ ہم اس خاص وجہ سے میچ ہارے۔ آج بہت سی چیزیں ایسی تھیں جہاں ہم بہتر کر سکتے تھے اور میچ جیت سکتے تھے۔ٹاس ہارنے کے بعد بولنگ کرتے ہوئے کیپٹلس نے سن رائزرز کو پاور پلے میں جارحانہ ہونے کا موقع دیا، لیکن درمیانی اووروں میں ان کے گیند بازوں بڑی حد تک واپس کی۔ سن رائزرز 15 اووروں میں صرف 135 رن بنا سکی لیکن کیپٹلس نے آخری پانچ اووروں میں 62 رن دیکر مخالف ٹیم کو بڑے اسکور تک پہنچنے کا موقع فراہم کیا۔مارش نے کہا، “اگر آپ ہمارے سیزن کو دیکھیں تو آپ کسی پر الزام نہیں لگا سکتے۔ ہم نے کچھ بہت ہی قریبی میچ ہارے۔ اگر ہم وہ میچ جیت جاتے تو ہم ان چیزوں کے بارے میں بات نہیں کر رہے ہوتے۔ آئی پی ایل ایک مشکل ٹورنامنٹ ہے جہاں میچ جیتنا مشکل ہوتا ہے۔ بدقسمتی سے ہم کچھ قریبی میچ ہار چکے ہیں۔ لیکن مجھے اب بھی لگتا ہے کہ ہم آج کے میچ سے مثبت چیزیں لیکر جا سکتے ہیں۔ اس وکٹ پر 195 (198) رن بنانا مشکل ہونے والا تھا۔کیپٹلس چار پوائنٹس کے ساتھ پوائنٹس ٹیبل میں نچلے 10ویں نمبر پر پہنچ گئی ہے، لیکن سالٹ اور مارش کی اننگز ان کے لیے مثبت ثابت ہوئی۔ مارش نے 39 گیندوں پر ایک چوکے اور چھ چھکوں کی مدد سے 63 رن کی نصف سنچری اننگز کھیلنے کے علاوہ چار اووروں میں 27 رن دے کر چار وکٹیں حاصل کیں۔اپنی کارکردگی کے بارے میں انہوں نے کہا، “آج بلے اور گیند دونوں سے اپنا حصہ ڈالنا اچھا لگا۔ ٹورنامنٹ میں میری شروعات اچھی نہیں تھی۔ میں گیند اور بلے دونوں سے اپنا حصہ نہیں ڈال سکا۔ میں اپنی تکنیک پر یقین رکھتا ہوں۔ آئی پی ایل جیسے ٹورنامنٹ میں آپ ایک یا دو ناکامیوں کے بعد تبدیلیاں کرنے کے بارے میں سوچ سکتے ہیں لیکن میں نے گزشتہ دو میچوں میں اپنی تکنیک پر بھروسہ کیا ہے۔دہلی کے لئے ہدف کا تعاقب کرتے ہوئے مارش نے سالٹ کے ساتھ دوسرے وکٹ کے لیے 66 گیندوں پر 112 رن کی سنچری شراکت داری کی۔ اس شراکت داری سے کیپٹلس کو سن رائزرز کے خلاف مسلسل دوسری کامیابی مل سکتی تھی لیکن مہمان ٹیم کے اسپنروں نے صحیح وقت پر وکٹیں لے کر میچ بچا لیا۔دریں اثنا، سن رائزرز کے بیٹنگ کوچ ہیمانگ بڈانی نے کہا کہ وہ مارش اور سالٹ کی شراکت سے پریشان تھے، لیکن اسپنر ان منصوبوں پر قائم رہے جس کی وجہ سے انہیں کامیابی ملی۔بڈانی نے کہا، اگر میں یہ کہوں کہ ہمیں فکر نہیں تھی، تو یہ جھوٹ ہوگا۔ ہم دیکھ رہے تھے کہ وہ اچھی رفتار سے رن بنا رہے ہیں۔ ہمیں آٹھویں اوور کے بعد وقفہ ملا جب ہم نے گیند بازوں کو یہ پیغام دیا کہ وہ تھوڑی سست گیند کریں اور گیند کو اسپن کرنے کی کوشش کریں۔ ہمیں عقیل کو کریڈٹ دینا ہوگا کیونکہ انہوں نے منصوبہ بندی کے مطابق ٹپا آگے رکھا۔ انہین پہلی گیند پر چھکا لگا لیکن انہوں نے منصوبہ تبدیل نہیں کیا اور اگلی گیند پر مارش آوٹ ہو گئے۔انہوں نے کہا، “ایسے میچوں میں اگر آپ شراکت توڑ دیتے ہیں، تو آپ کے پاس زیادہ وکٹیں لینے کا موقع ہوتا ہے۔ آپ وہاں سے میچ کا رخ موڑ سکتے ہیں اور آج ایسا ہی ہوا۔