راجستھان حکومت نے 22 لاکھ کسانوں کے قرض معاف کیے – گہلوت
سوائی مادھوپور، نومبر۔راجستھان کے وزیر اعلی اشوک گہلوت نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے لیڈروں کے کسانوں کے قرض معاف نہ کرکے ریاست کی کانگریس حکومت کے وعدے کے خلاف جانے کے الزامات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ریاست میں ریاستی حکومت 22 لاکھ کسانوں کی مدد کرے گی، 14000 کروڑ کا قرض معاف کر دیا گیا ہے۔مسٹر گہلوت نے یہ بات آج سوائی مادھوپور ضلع کے گنگاپور سٹی میں مختلف ترقیاتی کاموں کا سنگ بنیاد رکھنے اور افتتاح کرنے کے موقع پر اڈی موڑ میں ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا، "ہماری حکومت عوام کی حکومت ہے اور ہم تمام وعدوں کو پورا کر رہے ہیں، ہم نے کسانوں کے قرضے معاف کیے ہیں اور ریاست کے 22 لاکھ لوگوں کے 14،000 کروڑ روپے کے قرضے معاف کیے ہیں۔ یہ لوگ کہتے رہتے ہیں کہ قرضہ معاف نہیں کیا گیا، جب کہ ہمارے پاس ایک رجسٹر ہے جس میں لکھا ہے کہ ہر گاؤں میں کتنا قرضہ معاف کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ قرضوں کی معافی کے لیے مرکزی بینک تعاون نہیں کر رہے ہیں اور اس کے لیے وزیر اعظم نریندر مودی پر بھی زور دیا گیا تھا کہ جب صنعت کاروں کے پانچ ہزار، آٹھ ہزار کروڑ روپے کے قرضے معاف کیے جا سکتے ہیں تو غریبوں کے لیے کیوں نہیں ہو سکتے۔ غریب کے پاس صرف ایک لاکھ، دو لاکھ اور تین لاکھ وغیرہ۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ بی جے پی کے لوگ ہمارے خلاف عوامی احتجاجی ریلی نکال رہے ہیں جبکہ ملک میں خوفناک صورتحال ہے۔مہنگائی سب سے بڑا مسئلہ ہے اور اس نے لوگوں کی کمر توڑ دی ہے، بے روزگاری بڑھ رہی ہے اور سرمایہ کار ملک میں نہیں آ رہے اور باہر جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دو کروڑ لوگوں کو روزگار دینے کے ان کے وعدے کا کیا ہوا، جب کہ کانگریس حکومت نے ریاست میں ساڑھے تین لاکھ لوگوں کو نوکریاں دینے کے ہدف کے تحت ایک لاکھ 35 ہزار کو نوکریاں دی ہیں اور ایک لاکھ 25 ہزار نوکریاں پُر ہو چکی ہیں یہ عمل جاری ہے اور بجٹ میں ایک لاکھ کا اعلان کیا گیا ہے۔ شاید ہی کسی ریاست کو اتنی ملازمتیں ملیں ہوں گی۔