پیسے ٹرک میں بھر کر بی جے پی کے دفتر پہنچتے ہیں – گہلوت
جے پور اگست۔ راجستھان کے وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر الزام لگاتے ہوئے کہا ہے کہ جہاں ان کی حکومتیں اقتدار میں ہیں، وہاں پیسہ ٹرک میں بھر کر بی جے پی کے دفتر پہنچ جاتا ہے، جو ملک کے ساتھ ایک بڑی سازش ہے۔ مسٹر گہلوت نے یہ بات پیر کو یہاں شہید میموریل میں ریاستی کانگریس کے یوم آزادی کی تقریبات کے پروگرام میں کہی۔ انہوں نے کہا، "وہ کیا کرتے ہیں، آپ جانتے ہیں، وہ نیم فوجی دستوں یا پولیس والوں کو پکڑتے ہیں، جہاں ان کی حکومتیں ہیں۔ وہ ٹرک بھر کر پیسے لاتے ہیں، ٹرک کو بی جے پی کے دفتر کے پچھواڑے میں لے جاتے ہیں۔ وہ ڈبہ اتار کر اندر رکھتا ہے۔ گاڑی پولیس کی ہے جس نے اسے پکڑ رکھا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ ملک کے ساتھ بہت بڑی سازش ہے۔ کانگریس کارکنوں کو گھبرانے کی ضرورت نہیں، سچائی آپ کے ساتھ ہے اور جیت کانگریس کی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ گوا، اروناچل، کرناٹک، مدھیہ پردیش اور اب مہاراشٹر میں آلو اور پیاز سے حکومتیں نہیں بدلی گئی ہیں۔ مودی جی نے نوٹ بندی کی۔ عام فہم کی بات ہے، 1000-500 کے نوٹ بند کر دیے گئے، وہ نوٹ بڑی جگہ پر قابض ہیں۔ ایک ہزار کا نوٹ بند کر کے دو ہزار کا نوٹ کیوں متعارف کرایا گیا؟ روپے کی نقل و حمل میں دو ہزار کا نوٹ کم جگہ لے گا، اسی لیے ایسا کیا گیا۔مسٹر گہلوت نے کہا کہ یہ لوگ چھوت کو ختم کرنے کی بات کیوں نہیں کرتے؟ مودی کے گجرات ماڈل کو فلاپ قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گجرات ماڈل فلاپ ماڈل تھا۔ انہوں نے کہا کہ ماڈل-ماڈل کر کے مسٹر مودی اسی کی مدد سے دہلی پہنچے۔ انہوں نے کہا کہ ماڈل کچھ نہیں صرف مارکیٹنگ ہے۔ آج آئی ٹی اور سوشل میڈیا کا دور ہے، بی جے پی والے اس پر بہت پیسہ خرچ کر رہے ہیں۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ امرت مہوتسو کے تحت منعقدہ پروگرام ایسا موقع تھا کہ جب ملک میں تناؤ کا ماحول ہو، ایسے میں مودی جی پیغام دیتے تھے، لیکن اس سلسلے میں کوئی بات نہیں ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ امرت مہوتسو کا نام مرکزی حکومت نے دیا ہے، کوئی مسئلہ نہیں ہے اور اس کے تحت پروگرام منعقد کئے جا رہے ہیں۔ راجستھان کی اسکیموں، خاص طور پر چرنجیوی اسکیم کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مسٹر مودی کو راجستھان ماڈل کو اپنانا چاہئے۔