حکومت ہر مسئلہ پر بحث کے لیے تیار، اپوزیشن تعاون کرے: جوشی

نئی دہلی، جولائی ۔ پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی نے اتوار کو کہا کہ حکومت پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس کے دوران کسی بھی اہم موضوع پر بحث کرنے سے پیچھے نہیں ہٹے گی اور ملک کی ترقی سے متعلق تیس سے زیادہ بلوں کو منظور کرانے کی کوشش کرے گی۔ مجھے اپوزیشن کے تعاون کی امید ہے اور وہ نہیں چاہتے کہ کوئی بھی بل بحث کے بغیر منظور ہو۔ پارلیمانی امور کے وزیر نے پیر سے شروع ہونے والے مانسون اجلاس سے ایک دن قبل دونوں ایوانوں کے کام کو آسانی سے چلانے کو یقینی بنانے کے اقدامات پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے تمام سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کی میٹنگ بلائی تھی۔ اپوزیشن جماعتوں نے کہا ہے کہ انہوں نے مہنگائی، بے روزگاری، اگنی پتھ اسکیم، کسانوں کے مسائل سمیت مختلف مسائل پر بحث کا مطالبہ کیا ہے۔ اتفاق سے اجلاس کے پہلے ہی دن صدارتی انتخاب کے لیے ووٹنگ بھی ہوگی۔ میٹنگ کے بعد مسٹر جوشی نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ حکومت اس سیشن میں 30 سے ​​زیادہ بلوں کو پاس کرنے کا ارادہ رکھتی ہے اور ان میں سے آدھے سے زیادہ بل تیار ہیں، یہ تمام بل ملک کی ترقی سے متعلق ہیں اس لیے یہ سب فریقین کو اپنے خیالات کا اظہار کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نہیں چاہتی کہ کوئی بھی بل بحث کے بغیر منظور ہو اس کے لیے اپوزیشن کو حکومت سے تعاون کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کا موقف مکمل طور پر مثبت ہے اور وہ تمام اہم اور قومی مفاد کے معاملات پر بات چیت کرنے سے دریغ نہیں کرے گی تاہم اپوزیشن بھی مثبت رویہ اپناتے ہوئے بات چیت کو بامقصد بنانے میں تعاون کرے۔ مسٹر جوشی نے کہا کہ میٹنگ میں 45 سے 36 سیاسی جماعتوں کے قائدین نے شرکت کی۔ تمام قائدین نے اپنے اپنے مسائل کے حوالے سے تجاویز دی ہیں اور حکومت کسی بھی مسئلہ پر بات کرنے سے پیچھے نہیں ہٹے گی۔ اپوزیشن اراکین نے کہا ہے کہ وہ مہنگائی، بے روزگاری، اگنی پتھ اسکیم، کسانوں کے مسائل، روپے کی گرتی ہوئی قیمت اور دیگر مسائل پر حکومت کو گھیرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے۔ جب کانگریس نے وزیر اعظم نریندر مودی کی میٹنگ میں غیر حاضری کا مسئلہ اٹھایا تو مسٹر جوشی نے کہا کہ سال 2014 سے پہلے کوئی بھی وزیر اعظم اس طرح کی میٹنگوں میں شرکت نہیں کرتا تھا۔ راجیہ سبھا میں کانگریس قائدین ملکارجن کھرگے اور جے رام رمیش نے مسٹر مودی کی میٹنگ میں شرکت نہ کرنے کا مسئلہ اٹھایا اور اسے غیر پارلیمانی رویہ قرار دیا۔

Related Articles