یوپی:37سالوں میں دوبارہ اقتدار حاصل کرنے والے یوگی پہلے وزیر اعلی
لکھنؤ:مارچ.اپنی زبردست مقبولیت کا مظاہرہ کرتے ہوئے اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے جمعرات کو اپنی پارٹی کو اسمبلی انتخابات میں زبردست جیت دلائی جس نے اس بات کو یقینی بنایا کہ بی جے پی نے 37 سالوں میں پہلی بار اپنی کارکردگی کو دہراتے ہوئے اقتدار پر اپنے قبضے کو برقرار رکھا۔ آج یہاں جاری ووٹ شماری کے سلسلے میں بی جے پی اپنی اتحادی جماعتوں کے ساتھ 250سے زیادہ سیٹوں پر آگے چل رہے ہیں۔سات مراحل میں ہوئے زبردست انتخابی مہم و شہ مات کے کھیل میں یوگی آدتیہ ناتھ کی قیادت والی بی جے پی اور اس کی اتحادی جماعتوں نے جیت کے معاملے میں اکھلیش یادو کی قیادت والی ایس پی و اس کی اتحادیوں کو بہت پیچھے چھوڑ دیا۔صبح شروع ہوئی ووٹ شماری کے آغاز میں ہی بھارتیہ جنتا پارٹی کے امیدواروں کے سبقت کا جو سلسلہ شروع ہوا وہ جاری ہی رہا اور جس کے نتیجے میں بھارتیہ جنتا پارٹی(بی جے پی)اترپردیش کے اس ریکارڈ کو توڑنے میں کامیاب رہی جس کے تحت 37سالوں سے عوام کسی بھی پارٹی کو دوبارہ موقع نہ دینے کا سلسلہ قائم کئے ہوئے تھے۔ اس سے پہلے1985کا الیکشن تھا جب کسی پارٹی نے اقتدار میں رہتے ہوئے دوبارہ جیت درج کی تھی۔اس سے پہلے چار وزراء اعلی نے یوپی کی اقتدار میں رہتے ہوئے دوبارہ اقتدار حاصل کیا تھا لیکن ان میں سے کسی نے بھی پانچ سالوں تک اقتدار کرتے ہوئے یہ کارنامہ انجام نہیں دیا تھا۔نارائن دت تیواری وہ آخری وزیر اعلی ہیں جنہوں نے سال 1985 میں بیک ٹو بیک جیت درج کی تھی۔اگرچہ ہندی لینڈ میں بی جے پی کی جیت کے پیچھے متعدد عوامل ہیں لیکن اس الیکشن نے اس بات کو ظاہر کردیا ہے کہ ووٹرز نے ذات پات سے بالاتر ہو کر حق رائے دہی کا استعمال کیا ہے۔بھگوا پارٹی نے سال 2017 کے انتخابات میں 312سیٹوں پر جیت درج کیا تھا۔یہ سال 1980 سے کسی بھی پارٹی کی سب سے بڑی جیت تھی۔اس سے پہلے راج ناتھ سنگھ اور کلیان سنگھ بھی ریاست کے وزیر اعلی رہے لیکن وہ دوبارہ الیکشن نہیں جیت سکے۔یہ سال 1980 کے انتخابات تھے جس میں کانگریس نے 309سیٹوں پر جیت حاصل کرتے ہوئے ریاست کے اقتدار پر قابض ہوئی تھی لیکن 1985 کے بعد کانگریس کا زوال شروع ہوا اور 1989 میں وہ جنتا دل سے ہار گئی اور اس کے بعد سے وہ دوبارہ اقتدار میں واپس نہیں آسکی۔