ہنگامہ آرائی کے باعث راجیہ سبھا کی کارروائی دن بھر کے لیے ملتوی کر دی گئی
نئی دہلی، مارچ ۔ حکمراں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اور اپوزیشن کانگریس اور دیگر جماعتوں نے پیر کو راجیہ سبھا میں ہنگامہ آرائی کی، جس کی وجہ سے ایوان کی کارروائی دن بھر کے لیے ملتوی کردی گئی۔ لنچ کے وقفے کے بعد چیئرمین جگدیپ دھنکھر نے ایوان کی کارروائی شروع کرتے ہوئے قائد ایوان پیوش گوئل کو بولنے کی اجازت دی۔ مسٹر گوئل نے کہا کہ اپوزیشن کا ایک سینئر رکن بیرون ملک ہندوستانی جمہوریت اور دیگر اداروں کی توہین کر رہا ہے۔ اس کے لیے اسے ایوان اور ملک سے معافی مانگنی چاہیے۔ اس کے ساتھ ہی حکمران جماعت کے ارکان نے معافی کا مطالبہ کرتے ہوئے نعرے بازی شروع کردی۔ اس پر ایوان میں قائد حزب اختلاف ملکارجن کھرگے نے کہا کہ دوسرے ایوان کے بیان کا ایوان میں ذکر نہیں کیا جاسکتا اس لئے قائد ایوان کے بیان کو کارروائی سے ہٹا دیا جانا چاہئے۔ کانگریس کے سینئر لیڈر دگ وجے سنگھ اور بھارت راشٹرا سمیتی کے کے کیشاوراؤ نے بھی مسٹر کھرگے کی حمایت کی۔ اس کے بعد کانگریس کے شکتی سنگھ گوہل اور عام آدمی پارٹی کے سنجے سنگھ اسپیکر کی نشست کی طرف بڑھنے لگے۔ کانگریس اور اپوزیشن کے دیگر ارکان نے بھی زوردار نعرے بازی شروع کردی۔ اس پر مسٹر دھنکھر نے دونوں فریقوں سے پرسکون رہنے اور کارروائی کو چلنے دینے کی اپیل کی، لیکن اس کا کوئی اثر نہیں ہوا۔ اس کے بعد انہوں نے دوپہر 2.10 بجے ایوان کی کارروائی پورے دن کے لیے ملتوی کرنے کا اعلان کیا۔صبح سویرےمسٹر گوئل نے کہا کہ اپوزیشن کے ایک سینئر لیڈر نے بیرون ملک جا کر ایوان کی توہین کی ہے۔ اس کے ساتھ ہی کانگریس، عام آدمی پارٹی، بائیں بازو کی جماعتوں، راشٹریہ جنتا دل، شیو سینا (ادھو ٹھاکرے) اور دیگر جماعتوں کے ارکان نے مسٹرگوئل کی مخالفت کرتے ہوئے ہنگامہ شروع کردیا۔ چیئرمین کی مداخلت کے بعد اپوزیشن جماعتوں کے ارکان پرسکون ہو کر اپنی نشستوں پر چلے گئے۔ مسٹر گوئل نے کہا کہ کانگریس لیڈر نے ملک کی جمہوریت، فوج، الیکشن کمیشن اور پریس کے بارے میں بکواس کی ہے۔ یہ کہتے ہوئے کہ ہندوستان جمہوریت کی ماں ہے، انہوں نے اپوزیشن کے متعلقہ لیڈر سے ملک کے عوام، ایوان اور پریس سے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا۔ اس کے بعد کانگریس کے ارکان ایوان کے بیچ میں آگئے اور دیگر جماعتوں کے قائدین اپنی نشستوں کے قریب کھڑے ہوگئے۔ اس دوران مسٹر گوئل نے کہا کہ ایمرجنسی کے دوران جمہوریت کو خطرہ تھا، جس کے بعد اپوزیشن پارٹیوں کے لیڈروں نے ہنگامہ آرائی تیز کردی۔ بی جے پی کے ارکان نے اپنی نشستوں سے ہنگامہ شروع کردیا جب قائد حزب اختلاف ملکارجن کھرگے اپنے بیان پر اڑگئے۔ اس دوران مسٹر گوئل کے بیان کی مذمت کرتے ہوئے مسٹر کھرگے نے کہا کہ دنیا جانتی ہے کہ ملک میں کیا ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسے شخص پر تبصرہ کرنا درست نہیں جو اس ایوان کا رکن نہیں ہے۔