ہندوستان میں کاروبار کرنے کے لیے غیر ملکی کمپنیوں کے رجحان میں اضافہ ہورہا ہے: حکومت

نئی دہلی، فروری ۔حکومت نے جمعہ کو پارلیمنٹ میں بتایا کہ حکومت کے مختلف اقدامات اور اسکیموں نے ہندوستان میں کاروبار کرنے کے لئے غیر ملکی کمپنیوں کے رجحان میں اضافہ ہوا ہے اور یہ براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی) کی تیزی سے آمد سے ظاہر ہوتا ہے۔تجارت اور صنعت کے وزیر مملکت سوم پرکاش نے جمعہ کو راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں بتایاکہ ”ہندوستان نے گزشتہ سات مالی سالوں (2014-21) میں 440.27 بلین ڈالر کی ایف ڈی آئی حاصل کی ہے، جو گزشتہ 21 برسوں میں موصول 763.83 ارب ڈالر کا تقریبا 58 فیصد ہے ۔ یہ عالمی کمپنیوں کے ہندوستان میں اپنا کاروبار قائم کرنے کے بڑھتے ہوئے رجحان کی عکاسی کرتا ہے۔انہوں نے بتایا کہ ایف ڈی آئی پالیسی اصلاحات سمیت حکومت کے اقدامات کے نتیجے میں سال بہ سال ملک میں ایف ڈی آئی کی آمد میں اضافہ ہوا ہے۔انہوں نے مطلع کیا کہ ہندوستان کو مالی سال 2020-21 میں کووڈ-19 سے متعلق رکاوٹوں کے باوجود 81.97 بلین (عارضی اعداد و شمار) کی ایف ڈی آئی موصول ہوئی، جو کہ کسی ایک سال میں اب تک کی سب سے بڑی کل ایف ڈی آئی سرمایہ کاری ہے۔ ہندوستان کے ایف ڈی آئی میں یہ رجحانات عالمی سرمایہ کاروں کے درمیان ترجیحی سرمایہ کاری کی منزل کے طور پر اس کی حیثیت کی حمایت کرتے ہیں۔تجارت اور صنعت کے وزیر مملکت سوم پرکاش نے بتایاکہ حکومت کی جانب سے اقتصادی ترقی کو تیز کرنے اور ہندوستان میں سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لیے مختلف اقدامات/ اسکیمیں شروع کی گئی ہیں۔ میک ان انڈیا پروگرام 25 ستمبر 2014 کو شروع کیا گیا تھا، جس کا مقصد سرمایہ کاری میں اضافہ، اختراع کو فروغ دینا، بہترین درجے کا بنیادی ڈھانچہ بنانا اور ہندوستان کو مینوفیکچرنگ، ڈیزائن اور اختراع کا مرکز بنانا ہے۔انہوں نے بتایا کہ میک ان انڈیا کے تحت اسکیموں کے نفاذ کے لیے ممکنہ سرمایہ کاروں کی شناخت کرنا، ملک میں سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لیے بیرون ملک ہندوستانی مشنوں اور ریاستی حکومتوں کے لیے پروگراموں، کانفرنسوں، روڈ شوز اور دیگر تشہیری سرگرمیوں کا اہتمام کرنا اور رابطے کے لیے مسلسل کوششیں کی جا رہی ہیں۔ملک کے سرمایہ کاری کے ماحول کو بہتر بنانے کے لیے کئی اقدامات کیے گئے ہیں جس کے نتیجے میں ہندوستان عالمی بینک کی کاروبار کرنے میں آسانی (ای او ڈی بی) کی درجہ بندی میں 63 ویں مقام پر آگیا ہے۔ صنعت اور اندرونی تجارت کے فروغ کے محکمے (ڈی پی آئی آئی ٹی) نے ریاستی حکومتوں کے ساتھ مشاورت کے ساتھ بزنس ریفارم ایکشن پلان (بی آر اے پی) کے تحت ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں ایک جامع اصلاحاتی مشق بھی شروع کی ہے۔ ملک کی تمام ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی درجہ بندی ان کے ذریعہ طے کردہ پیرامیٹرز پر ان کے ذریعہ نافذ کردہ اصلاحات کی بنیاد پر کی گئی ہے۔ اس مشق سے ریاستوں میں کاروباری ماحول کو بہتر بنانے میں مدد ملی ہے۔سرمایہ کاری میں تیزی لانے کے لیے سیکرٹریز کا ایک بااختیار گروپ تشکیل دیا گیا ہے۔ سرمایہ کاروں کی مدد اور علاقائی اور اقتصادی ترقی کو تیز کرنے کے لیے وزارتوں/محکموں میں پروجیکٹ ڈویلپمنٹ سیل (پی ڈی سی) قائم کیے گئے ہیں۔ ایک جی آئی ایس سے چلنے والا انڈیا انڈسٹریل لینڈ بینک شروع کیا گیا ہے تاکہ سرمایہ کاروں کے لیے سرمایہ کاری کے لیے اپنی ترجیحی منزل کی نشاندہی کرنا آسان ہو جائے۔ سرمایہ کاروں کو منظوری کے لیے سہولت فراہم کرنے کے لیے ستمبر 2021 میں نیشنل سنگل ونڈو سسٹم بھی شروع کیا گیا ہے۔

 

Related Articles