ہر اسکول‘ کالج میں کتب خانے اور کھیل کے میدان کی ضرورت: چیف جسٹس
حیدرآباد،دسمبر۔سپریم کورٹ کے چیف جسٹس این وی رمنا نے کہا ہے کہ ریاستی حکومت کو چاہئے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ ہر اسکول و کالج میں کتب خانہ و کھیل کا میدان ہو جس سے طلبہ کی ترقی میں مدد ملے گی۔ انہوں نے حیدرآباد بک فیر کی اختتامی تقریب سے کل شام خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کتب بینی ایک اچھی عادت ہے کیونکہ اس کے ذریعہ دماغوں میں نقوش چھوڑے جاسکتے ہیں جبکہ کھیل کود سے بچوں میں کھیل کے جذبہ کا اضافہ ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ نہیں سمجھتے کہ اسکولس اور کالجس میں کتب خانے ہیں۔ کسی بھی اسکول یا کالج کے لئے کتب خانہ ضروری ہے تاہم اس قانون پر کوئی بھی عمل نہیں کررہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسا ہی معاملہ کھیل کے میدانوں کا ہے یہ ایک سنگین معاملہ بن گیا ہے۔ حکومتوں کو چاہئے کہ وہ اس معاملہ کو حل کرے۔ ریاستی حکومتوں کو چاہئے کہ مواضعات میں کتب خانوں کو بحال کرے اور اُن کے لئے گرانٹس فراہم کرے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا بھر بشمول ہندوستان کی آزادی کی جدوجہد میں ادب اور مصنفین نے اہم رول ادا کیا تھا۔ کئی ہندوستانی مجاہدین آزادی زیادہ تر کتب بینی اور مضامین لکھنے کا کام جیلوں میں انجام دیا کرتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ آج کے اس ڈیجیٹل دور میں فلموں کے ریویو کے سوا کوئی بھی کتابوں پر بہتر تجزیہ کو تلاش نہیں کررہا ہے۔