کیلیس شہر میں پناہ گزینوں کو پناہ فراہم کی جائے گی، فرانس
پیرس،نومبر۔ برطانوی حکومت کے تحفظات پر فرانس کا کہنا ہے کہ کیلیس شہر میں پناہ گزینوں کو پناہ فراہم کرے گا اور جگہ جگہ سے کیمپ کا خاتمہ کرے گا۔ فرانسیسی حکومت اب کیلیس میں تارکین وطن کو ان کے کیمپوں تک محدود رکھیگی اوران سڑکوں پر بھٹکتے نہیں چھوڑے گی، ایک حکومتی ایلچی نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ یہ وعدہ کرتے ہوئے کہ انہیں منظم طریقے سے پناہ گاہ میں جگہ فراہم کی جائے گی۔ یہ اعلان بندرگاہی شہر میں بے گھر غیر ملکیوں کی حالت زار پر کیلیس کے ایک بزرگ پادری کی بھوک ہڑتال کے 23 دن بعد سامنے آیا ہے، جو برطانیہ جانے والے تارکین وطن کے راستے کا ایک اہم مرکز ہے۔ پچھلے پانچ سالوں کے دوران فرانسیسی حکام تارکین وطن کو کیلیس میں کیمپ قائم کرنے سے روکنے کے لیے ایک بھرپور مہم چلا رہے ہیں ، جہاں سینکڑوں لوگ جنگلوں، پلوں کے نیچے یا بنجر زمینوں پر رہ رہے ہیں جب کہ وہ برطانیہ تک پہنچنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ صدر ایمانوئل میکرون کی حکومت نے کمیپ کو بڑھنے سے روکنے کے اپنے عزم کو خفیہ نہیں رکھا ہے کیونکہ وسیع و عریض کیلیس شانٹی ٹاؤن جہاں 2016 میں مسمار ہونے سے پہلے 10,000 تارکین وطن موجود تھے۔