کیجریوال کے شیش محل کو بلڈوز کرنے کا وقت آگیا ہے: بی جے پی
نئی دہلی، مئی۔ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے عام آدمی پارٹی کے سربراہ اور دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کو اخلاقی طور پر دوہرے کردار اور قانون شکنی کرنے والے بدعنوان قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے ‘شیش محل کو بلڈوز کرنے کا وقت آ گیا ہے۔بی جے پی کے سینئر لیڈر اور مرکزی وزیر مملکت میناکشی لیکھی نے آج یہاں پارٹی کے مرکزی دفتر میں ایک پریس کانفرنس میں یہ بات کہی۔ جنتر منتر پر احتجاج کر رہے پہلوانوں پر پولیس کی مبینہ کارروائی کے خلاف احتجاج کر رہے دہلی بی جے پی کے کارکنوں کی طرف سے دھرنا ہٹانے سے متعلق مسٹر کیجریوال کے تبصرے کے بارے میں پوچھے جانے پر محترمہ لیکھی نے کہاکہ جن کے خود کے مکان ڈھانے کا وقت آ گیا ہے وہ بی جے پی کو کیا ہٹائیں گے؟بی جے پی لیڈر نے کہا کہ جب بدعنوانی کا معاملہ اور ان کے شیش محل پر خرچ ہوئے 45 کروڑ روپے کا حساب پوچھا جاتا ہے تو وہ ادھر ادھر کی باتیں کرنے لگتے ہیں۔ سیدھے سوالات کا جواب نہیں دیتے۔ کیا 45 کروڑ روپے کے معاملے کو ٹکڑوں میں بانٹ کر اعلیٰ سطح کی اجازت کی دفعات سے بچنا کوئی اسکینڈل نہیں؟ اب وقت بی جے پی کارکنوں کو دھرنے سے ہٹانے کا نہیں بلکہ مسٹر کیجریوال کے شیش محل کو بلڈوز کرنے کا ہےقبل ازیں، محترمہ لیکھی نے کہاکہ ایک اخلاقی پستی ہے اور دوسری قانون کی خلاف ورزی ہے… ایک طرف کیجریوال جی نے کہا تھا کہ میں بہت سادہ زندگی گزاروں گا اور کچھ نہیں لوں گا، لیکن وہ خود کے لئے 7 اسٹار سہولیات بنانا چاہتے ہیں۔‘‘انہوں نے کہا کہ ایسے وقت میں جب دہلی کووڈ کے تناؤ سے گزر رہا تھا، وہ ایسی چیزوں کا مطالبہ کر رہے تھے جن کے لیے ان کے پاس کوئی انتظام نہیں تھا۔ خاص طور پر، وہاں کوئی مناسب سہولیات نہیں تھیں جہاں آکسیجن کو ذخیرہ یا تقسیم کیا جا سکے۔ بہت سے لوگ مر گئے کیونکہ انہوں نے نجی سپلائی چین کا رخ موڑ دیا۔ اس بدقسمت وقت میں بھی ان کے ‘شیش محل کی غیر قانونی تعمیر کا کام جاری تھا۔انہوں نے کہا کہ مسٹر کیجریوال نے ایسے وقت میں 45 کروڑ روپے خرچ کیے جب ایک ایک روپیہ بچانے کی ضرورت تھی۔ انہوں نے دہلی اربن آرٹ کمیشن (ڈی یو اے سی) سے دہلی کے ہیریٹیج ایریا سول لائنز میں رہائش میں اتنا بڑا کام کروانے کے لیے کوئی اجازت نہیں لی، جو کہ ایک لازمی اصول ہے۔ اسی طرح 45 کروڑ روپے کا کوئی ٹینڈر نہیں نکالا گیا۔ یہ سب اسکینڈل نہیں تو اور کیا ہے۔