کیا بائیڈن روس کو جی-20 گروپ سے نکال پائیں گے؟

ماسکو/واشنگٹن،مارچ۔یوکرین میں فوجی آپریشن پر سرزنش کے تحت امریکا اور اس کے مغربی حلیف روس کو "جی-20 ” اقتصادی گروپ سے بے دخل کرنے پر غور کر رہے ہیں۔خبروں کے مطابق بات چیت میں شریک ذرائع نے بدھ کے روز بتایا کہ اگرچہ گروپ میں موجود دیگر ممالک مثلا بھارت اور چین وغیرہ کی جانب سے اس اقدام کو مسترد کرنے کا امکان ہے اس کے باوجود معاملے پر بحث جاری ہے۔گروپ میں ایک سینئر ذمے دار کا کہنا ہے کہ "اگر روس کو گروپ سے باہر کیا گیا تو جی ٹوئنٹی تنظیم کم فائدہ مند ہو جائے گی۔گروپ کے ایک اور ذمے دار کے مطابق یہ بات خارج از امکان ہے کہ گروپ میں انڈونیشیا، بھارت، برازیل ، چین اور جنوبی افریقا جیسے رکن ممالک روس کو بے دخل کرنے پر آمادہ ہو جائیں گے۔ایک اور ذمے دار کے نزدیک ماسکو کو گروپ سے خارج کرنا نا ممکن ہے … سادہ سی بات ہے کہ ماسکو کو رکنیت سے محروم کرنے کے لیے کوئی اقدام موجود نہیں۔یورپی یونین کے ذرائع کے مطابق "جی ٹوئنٹی اجلاس کے موجودہ سربراہ انڈونیشیا کو آگاہ کر دیا گیا ہے کہ وزراء کی سطح پر آئندہ اجلاسوں میں روس کی شرکت یورپی ممالک کے لیے ایک بڑی مشکل ہو گی”۔اس سے قبل منگل کی شام وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے امریکی قومی سلامتی مشیر جیک سولیون نے باور کرایا کہ "بین الاقوامی اداروں اور عالمی برادری میں ماسکو کے لیے امور حسب معمول نہیں رہ سکتے”۔یاد رہے کہ روس نے 24 فروری کو یوکرین میں فوجی آپریشن کا آغاز کیا تھا۔ اس آپریشن کا آج 28 واں روز ہے۔

Related Articles