کھٹر نے 1882 کروڑ روپے کے 167 پروجیکٹوں کا افتتاح، سنگ بنیاد رکھا

چنڈی گڑھ، جنوری۔ہریانہ کے وزیر اعلیٰ منوہر لال نے گزشتہ آٹھ برسوں میں علاقائیت، ذات پات اور اقربا پروری کو پس پشت ڈال کر تمام 90 اسمبلی حلقوں میں مساوی کام کی ترقی شروع کرکے ایک نئی مشق کی شروعات کی کڑی میں آج گروگرام سے 1882 کروڑ روپے کے 167 پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد اور افتتاح کیا۔’ہریانہ ایک-ہریانوی ایک’ کے اپنے وژن کے تحت مسٹر کھٹر نے گروگرام کے دھنوا پور میں منعقد ریاستی سطح کے پروگرام سے ورچولی طور پر ریاست کے تمام اضلاع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وزیر خزانہ کے طور پر حکومت نے اپنے بجٹ کی مناسب منصوبہ بندی کی ہے اور اس میں سے 34.5 فیصد سرمایہ کاری کی شکل میں انفراسٹرکچر کی ترقی پر خرچ کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ترقیاتی کاموں کے لیے بجٹ کی کمی نہ ہونے کو یقینی بنانے کے لیے ہم نے ایک نیا اقدام کرتے ہوئے درمیانی مدت کے اخراجات کے لیے ریزرو فنڈ بنایا ہے۔ اسی طرح ایک اور نیا اقدام اٹھاتے ہوئے گاؤں اور شہروں میں بھی ترقیاتی کاموں کو تیز کرنے کے لیے گرام درشن اور نگر درشن پورٹل شروع کیے گئے ہیں، جن پر شہری اپنے علاقے کی ضروریات کے مطابق ترقیاتی کاموں کا مطالبہ کر سکتے ہیں۔ اپنے علاقوں میں شہریوں کی طرف سے رجسٹرڈ ترقیاتی کاموں کی مانگ کو ترجیحی بنیادوں پر حکومت تک پہنچا سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ حال ہی میں پنچایتی انتخابات ہوئے ہیں اور چھوٹی حکومت کی شکل میں نئے عوامی نمائندے منتخب ہوئے ہیں۔ اب سرپنچ دو لاکھ روپے تک کا کام ٹینڈر کی بنیاد پر کر سکیں گے۔ کاموں میں شفافیت برقرار رکھنے کے لیے حکومت نے انجینئرنگ ورکس پورٹل بھی بنایا ہے جس کے ذریعے ایسے تمام کاموں کی انتظامی، مالی اور تکنیکی منظوری آن لائن دستیاب ہے۔ اب عوام بھی ان کاموں کی نگرانی کر سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت سرکاری محکموں میں خالی آسامیوں کو پر کرنے کے عمل پر کام کر رہی ہے اور اس سال 35 ہزار گروپ سی اور 15 ہزار گروپ ڈی آسامیوں پر بھرتی کا عمل شروع کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ مرکزی حکومت بڑے پیمانے پر بھرتی بھی کرنے جا رہی ہے جس سے ہریانہ کے نوجوانوں کو بھی فائدہ پہنچے گا۔کانگریس لیڈر اور سابق وزیر اعظم کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ سال 1990 میں وہ کہتے تھے کہ مرکزی حکومت کی طرف سے بھیجے گئے ایک روپئے میں سے صرف 15 پیسے زمینی سطح پر پہنچتے ہیں، ہم نے آن لائن سسٹم سے اس پر روک لگائی ہے اور کافی حد تک ہم کامیاب بھی ہوئے ہیں۔اپوزیشن کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ ہماری حکومت کو پورٹل حکومت کہتے ہیں، لیکن ہم نے پورٹل کے ذریعے حکومت تک لوگوں کی رسائی ممکن بنائی ہے۔ غریب لوگوں کو صحت کے فوائد فراہم کرنے کے لیے چیرایو ہریانہ یوجنا کے ذریعے 5 لاکھ روپے تک کے علاج کی سہولت فراہم کی جا رہی ہے، جس پر ریاستی حکومت 500 کروڑ روپے کا اضافی خرچ برداشت کرے گی۔

Related Articles