کلکتہ کارپوریشن انتخابات:بی جے پی بنگال میں اپوزیشن جماعت بننے میں ناکام:سابق گورنر تتاگت رائے

کلکتہ ,دسمبر ۔کلکتہ کارپوریشن کے انتخابات میں بی جے پی کی کراری شکست کے بعد بی جے پی میں ہی ریاستی قائدین کے خلاف تنقید کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔میگھالیہ کے سابق گورنر اور بی جے پی کے سینئر لیڈر تتاگت رائے نے کہا کہ کلکتہ کارپوریشن کے انتخابات نے ثابت کردیا ہے کہ اگر پارٹی میں تبدیلی نہیں کی گئی تو پارٹی کی صورت حال وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ بدترین ہوتی چلے جائے گی۔خیال رہے کہ کلکتہ کارپوریشن کے انتخابات کے نتائج کل سامنے آئے جس میں بی جے پی 2015کی کارکردگی کو بھی دہرانے میں ناکام رہی 2021کے اسمبلی انتخابات کے مقابلے اس مرتبہ بی جے پی کے ووٹ فیصد میں شرح میں بھی دس فیصد کمی آئی ہے۔بی جے پی سے زیادہ بائیں محاذ کے امیدوار دوسری پوزیشن پر رہی ہے۔تتاگت رائے نے ٹوئیٹ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ کلکتہ کارپوریشن کے انتخابات میں تمام الزامات ترنمول کانگریس پر لگانادرست نہیں ہے۔یقینا دھاندلی ہوئی ہے۔مگر اصل بات یہ ہے کہ بی جے پی اس ریاست میں صحیح معنوں میں اپوزیشن جماعت نہیں بن پا رہی ہے۔ کٹمنی‘ سنڈیکیٹ‘ کرپشن میں ڈوبی بے ایمان پارٹی کبھی زندہ نہیں رہ سکتی۔ وہ اب بھی طاقت ور بنے ہوئے ہیں کیونکہ ان کی جگہ لینے والا کوئی نہیں ہے۔تتاگت رائے نے بائیں بازو کی مثال دیتے ہوئے کہاکہ ”کوئی پارٹی چاہے تو ٹوٹ سکتی ہے اور دوبارہ اٹھ سکتی ہے۔“ اس کے لیے شرح کا تجزیہ کرنا ہوگا، پارٹی میں اصلاح کرنی ہوگی۔انہوں نے کہا کہ 2001میں سی پی آئی ایم نے جیوتی باسو کی جگہ نئی قیادت کو سامنے لائی۔مگر بعد میں اس تبدیلی کو تسلسل کرنے میں ناکام رہی۔

Related Articles