کشی نگر میں سڑک حادثے میں پانچ کی موت، چار زخمی

دیوریا، اکتوبر۔ اترپردیش کے کشی نگر ضلع کے رام پور باگہا کُٹی کے نزدیک ایک سڑک حادثے میں دیوریا ضلع کے پانچ نوجوانوں کی موت ہوگئی جبکہ چار زخمی ہیں۔پولیس ذرائع نےجمعہ کو بتایا کہ رودرا پور قصبے کے شیوالہ وارڈ کے رام کرپال ورما کے بیٹے کی منگنی کی رسم رام کولا مندر میں ہوئی تھی اور اس رسم کے بعد جمعرات کی رات واپس رودر پور آرہی کار رام کولا علاقے کے رام پور باگہا کٹی کے نزدیک سامنے سے آرہی ٹریکٹر ٹرالی سے ٹکراگئی۔اس حادثے میں پیارے لال کی موقع پر ہی موت ہوگئی جبکہ سنگین طور پر زخمی ابھیشیک ورما، رودریش چوبے، ارباز انصاری، راج اور جیتو مدھیشیا کی میڈیکل کالج گورکھپور لے جاتے وقت راستے میں موت ہوگئی۔ حادثے میں چار نوجوان شیو کمار، منشی، سونو اور پون سنگین طور پر زخمی ہیں جن کا علاج میڈیکل کالج گورکھپور میں ہورہا ہے۔ مرنے والوں نوجوان رودرپور کے رہنے والے ہیں۔ سبھی نوجوان ایک ہی کار میں سوار تھے۔پارٹی نے اپنے اراکین کی تعداد کو 3.5کروڑ سے بڑھا کر اگلے ایک مہینے میں چھ کروڑ تک پہنچانے کا ہدف طے کیا ہے۔ اس کے لئے 29 اکتوبر سے اگلے تیس دن تک پارٹی کے کارکن ریاست کے چالیس لاکھ کنبوں کے گھروں پر بی جے پی کا جھنڈا لگاکر لوگوں کو یوگی اور مودی حکومت کی پالیسیطوں سے واقف کراتے ہوئے انہیں پارٹی کا رکن بھی بنائیں گے۔وزیر داخلہ امت شاہ نے اپنے خطاب میں کہاکہ ریاست کی یوگی حکومت نے اب تک کی مدت کار میں 90فیصد وعدے پورے کردیئے ہیں۔انہوں نے یقین دلایا کہ ریاستی حکومت اگلے دو مہینوں میں باقی وعدوں کو بھی پورا کر دے گی۔ اس دوران انہوں نے ریاست کی سابقہ حکومتوں کو بھی جم کرنشانہ بنایا۔انہوں نے کہاکہ آپ مرکز اور اور ریاست میں ہماری حکومتوں کے کام کاج کا حساب ضرور پوچھے لیکن میں اکھیلیش جی سے پوچھنا چاہوں گا کہ وہ کورونا اور سیلاب کے سانحہ کے دوران اپنے غیرملکی دوروں کا حساب بھی عوام کودیں۔مرکزی وزیر نے کہاکہ اکھیلیش، بہن مایاوتی اور واڈرا کنبہ یہ بتائیں کہ یہ لوگ 2014سے پہلے کہاں تھے جب اترپردیش ساتویں نمبر کی معیشت تھی اور آج دوسرے نمبر پر آگئی ہے۔ کام میں آسانی (ایز آف ڈوئنگ) میں اترپردیش 2014کے بعد تیسرے نمبر پر سے اوپر اٹھ کر اب دوسرے نمبر پر آگیا۔ ریاست میں میڈیکل کالجوں کی تعداد 12 سے بڑھ کر اب 20ہوگئی ہے جو 2022تک40 ہوجائیں گے۔اب چار ہزار نوجوان اترپردیش میں ڈاکٹر بن سکیں گے۔ انہوں نے کہاکہ یہ تبدیلی بی جے پی حکومت ہی کرسکتی ہے کیونکہ بی جے پی کی حکومتیں کسی شخص یا کنبہ کے مفاد تک محدود نہ ہوکر پوری ریاست کے مفاد کو مدنظر رکھ کر کام کرتی ہیں۔

Related Articles