ڈینگی کی صورتحال سےنمٹنے کے لیےنو ریاستوں میں بھیجی گئی مرکزی ٹیمیں

نئی دہلی،  نومبر۔ مرکزی حکومت نے ڈینگی بخار کے بڑھتے ہوئے کیسز کے پیش نظر ہریانہ، اتر پردیش، تمل ناڈو سمیت نو ریاستوں میں مرکزی ٹیمیں روانہ کی ہیں، جو متعلقہ حکومتوں اورمقامی انتظامیہ کو صوتحال سےنمٹنے میں مدد کریں گی۔ مرکزی وزارت صحت اور خاندانی بہبود نے بدھ کے روز یہاں بتایا کہ ڈینگی کے تیزی سے بڑھتے ہوئے کیسز کو دیکھتے ہوئے مرکز نے اعلیٰ سطحی ٹیمیں نو ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لئے فوری طور پر روانہ کی ہیں۔ یہ مرکزی ٹیمیں ڈینگی کے موثر کنٹرول اور منیجمنٹ میں صحت عامہ کے اقدامات میں معاونت کریں گی۔ وزارت نے کہا کہ یہ فیصلہ یکم نومبر کو ڈینگی کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے بلائی گئی میٹنگ کے دوران صحت اور خاندانی بہبود کے وزیر منسکھ منڈویہ کی ہدایت پر لیا گیا ہے۔ ہریانہ، کیرالہ، پنجاب، راجستھان، تمل ناڈو، اتر پردیش، اتراکھنڈ، دہلی اور جموں و کشمیر میں ڈینگی کے کیسز تیزی سے بڑھ رہے ہیں۔اس کے علاوہ مسٹر منڈویہ نےجن ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں ڈینگی کے کیسز زیادہ سامنے آرہے ہیں ، وہاں فوری طور پر امداد پہنچانے کو کہا ہے۔ ملک بھر کی ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں ڈینگی کے مجموعی 1,16,991 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔ گزشتہ سال اسی عرصے کے مقابلے اس مرتبہ اکتوبر ماہ میں کچھ ریاستوں میں ڈینگی کے کیسزمیں زیادہ اضافہ دیکھا جا رہا ہے ۔ کل 15 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں اس سال ڈینگی کے کیسززیادہ ہیں ۔ واضح رہے کہ 31 اکتوبر تک ملک میں ڈینگی کے کل کیسز کا 86 فیصد انہی نو ریاستوں میں ہے۔ مرکزی ٹیموں میں نیشنل ویکٹر بورن ڈیزیز کنٹرول پروگرام، نیشنل سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول اور علاقائی دفاتر کے ماہرین شامل ہیں۔ مرکزی ٹیمیں صحت عامہ کے شعبے میں مؤثر طریقے سے کام کرنے میں ریاستوں کی مدد کریں گی۔ مرکزی ٹیمیں ویکٹر کنٹرول، کٹس اور ادویات کی دستیابی، بیماری کا جلد پتہ لگانے، جراثیم کش ادویات کی دستیابی اوران کے استعمال، مچھروں کے لاروا کی صورتحال، بیماری کے پھیلاؤ پر قابو پانے کے اقدامات کی صورتحال وغیرہ میں رپورٹ کریں گی۔ یہ ٹیمیں ریاستی صحت کے حکام کو بھی اپنے نتائج سے آگاہ رکھیں گی۔

Related Articles