ڈیبیو میچ میں سنچری بنانے کا تجربہ بیان نہیں کیا جاسکتا : شریس ایّر

کانپور، نومبر۔ نیوزی لینڈ کے خلاف ڈیبیو میچ میں سنچری بنانے والے ہندوستان کے بلے بازشریس ایر نے کہا کہ سنچری بنانا ایک الگ ہی تجربہ ہے ، اسے بیان نہیں کیاجاسکتا ہے۔ مجھے بہت سارے پیغام موصول ہوئے ہیں۔ مجھے ممبئی کرکٹ کے دنوں کی یادآگئی۔ ایر نے دوسرے دن کے کھیل کے بعد کہا، ’’جب میں کانپور آیا تو مجھے نہیں معلوم تھا کہ میں کھیلنے جا رہا ہوں۔ راہل سر اور کپتان رہانے میرے پاس آئے اور انہوں نے اس کی اطلاع دی۔ اس سے قبل میں نے تقریباً تین سال قبل ایرانی ٹرافی کے میچ میں ریڈ بال کرکٹ کھیلی تھی۔ لہذا میں نے اسے ایک موقع اور چیلنج دونوں کے طور پر لیا۔”جب آپ طویل عرصے سے محدود اوورز کی کرکٹ کھیل رہے ہوں تو سرخ گیند کی کرکٹ میں آنا آسان نہیں ہوتا ہے۔ ٹیکنالوجی،کھیلنے کے انداز اور سوچنے کا انداز بھی بدل جاتا ہے۔ لیکن اس سب کے بارے میں مزید سوچنے کے بجائے میں صرف کھیل کے بارے میں سوچ رہا تھا۔ میں جانتا تھا کہ میرے پاس ہنر ہے۔ کپتان اور کوچ نے بھی مجھ پر اعتماد کیا۔ انہوں نے مجھے بتایا کہ مجھے کچھ تبدیل کرنے کی ضرورت نہیں ہے اور مجھے اپنا فطری کھیل دکھانے کی ضرورت ہے۔ اسی ذہنیت کے ساتھ میں میدان میں اترا تھا ۔ہو سکتا ہے کہ اگلے ٹیسٹ میں کپتان وراٹ کوہلی کے آنے کے بعد شریس کو باہر بیٹھنا پڑے یا سنچری بنانے کی وجہ سے ان کی جگہ کوئی اور باہر ہو جائے، لیکن یہ سب شریس کو سوچنے کی ضرورت نہیں ہے۔ اس میچ سے پہلے سنیل گواسکر نے شریس کو ڈیبیو کیپ دی تھی۔ ایر کہتے ہیں، "انہوں نے مجھے بتایا کہ آپ کو اپنے ماضی یا مستقبل دونوں کے بارے میں سوچنے کی ضرورت نہیں ہے۔تمہیں صرف اگلی گیند پر توجہ مرکوز کرنی ہے جسے تم کھیلنے جارہے ہو۔ میں یہی کررہا ہوں، میں اگلے میچ کے بارے میں بالکل بھی نہیں سوچ رہا ہوں۔ اگر میں یہ سب سوچوں گا تو آج اچھا نہیں کرسکوں گا۔ جو بھی ہوتا ہے ، سب اچھے کے لئے ہی ہوتا ہے۔ ایر نے کہا، ’’ڈیبیو میچ میں سنچری بنانا ایک الگ تجربہ ہے، اسے بیان نہیں کیا جا سکتا۔ مجھے بہت سے پیغامات موصول ہوئے۔ مجھے ممبئی کرکٹ کے دنوں کی یاد آتی ہے۔ایر نے کہا کہ جیسے ہی وہ ممبئی واپس آئیں گے، وہ اپنے کوچ پروین آمرے کو عشائیہ دیں گے، جنہوں نے خود جنوبی افریقہ کے خلاف اپنے ڈیبیو میچ میں سنچری بنائی تھی۔ ایر نے کہا، ’’وہ ہمیشہ مجھے کہتے تھے کہ تم محدود اوورز کی کرکٹ میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کر رہے ہو، آئی پی ایل ٹیم کے کپتان رہ چکے ہو لیکن آپ کو ابھی بھی ٹیسٹ میچ کھیلنا ہے۔ اب جب کہ میں نے ٹیسٹ کھیلتے ہوئے سنچری اسکور کی ہے، میں انہیں ڈنر پر مدعو کروں گا۔آمرے کے علاوہ ایک اور شخص ہیں جو شریس کی اس کارکردگی سے بہت خوش ہوں گے اور وہ ہے ان کے والد۔ایر نے کہا، ’’میرے والد یقینی طور پر ٹیسٹ کرکٹ کو زیادہ پسند کرتے ہیں۔ یہ سنچری میری طرف سے ان کے لیے تحفہ ہے۔ یہ میرے لیے اور ان کے لیے بھی ایک مختلف اور شاندار تجربہ ہے۔ اس سفر میں میرے والدین نے ہر وقت میرا ساتھ دیا۔ وہ ہمیشہ میری کامیابی کا ستون رہیں گے ۔ میں ان کے ساتھ پورے خاندان کا شکر گزار ہوں جنہوں نے ہر قدم پر میرا ساتھ دیا۔‘‘

 

Related Articles