چین میں کتے کی کلوننگ سے تیار کردہ بھیڑیے کی کیا خصوصیات ہیں؟

بیجنگ،ستمبر۔خطرے سے دوچار جانوروں کی انواع کو بچانے میں مدد کے لیے جینیاتی ٹیکنالوجی کے استعمال کی طرف اہم پیش رفت کرتے ہوئے چین اپنے پہلے قطبی بھیڑیے کا کلون بنانے میں کامیابی حاصل کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ یہ بھیڑیا کتے کی کلوننگ سے بنایا گیا ہے۔چینی کمپنی سینگوجین نے حال ہی میں دارالحکومت بیجنگ کی ایک لیبارٹری میں 10 جون کو اس کی پیدائش کے 100 دن بعد بھیڑیے کی ویڈیو جاری کی ہے۔کمپنی کے ڈپٹی جنرل منیجر ڑاؤ جیان پنگ نے وضاحت کی کہ کلون شدہ بھیڑیا ایک مادہ ہے جس کا نام ’مایا‘ رکھا گیا ہے۔اس میں اصلی بھیڑیے کے جین ہیں لیکن وہ بھیڑیوں کے ساتھ نہیں رہتی بلکہ ’بیگل‘ قسم کے کتیہ کے ساتھ رہتی ہے۔محققین نے بیگلز کو سروگیٹ کے طور پر استعمال کیا کیونکہ کافی مادہ بھیڑیے نہیں ہیں اور خوش قسمتی سے کتے کامیاب ہائبرڈ حمل کے لیے بھیڑیوں کے ساتھ ڈی این اے شیئر کرتے ہیں۔
ایک کتیا کے ساتھ رہنا:اہلکار نے نشاندہی کی کہ کلون شدہ لیوپس کے سامنے ایک مسئلہ درپیش ہے، جس کی سماجی زندگی میں نمائندگی کی جاتی ہے، کیونکہ یہ لیوپس فی الحال ایک کتیا کے ساتھ رہتی ہے۔ جیسے جیسے اس کی عمر بڑھتی جائے گی اس کے لیے اپنی بھیڑیوں کی نسل کے ارکان کے ساتھ ملنا مشکل ہو جائے گا۔شمالی چین کے ایک چڑیا گھر میں رہنے والی مایا نامی دس ماہ کے آرکٹک بھیڑیے کی جلد سے سومیٹک سیل نیوکلیئر ٹرانسفر تکنیک کا استعمال کیا گیا۔ محققین نے کتے کے بیضے کو ڈونر سیلز کے ساتھ انجکشن لگا کر اس کے رحم کے اندر رکھ دیا۔نیوکلک ایسڈ:مایا کا کلون ایک مکمل بالغ قطبی بھیڑیے سے جمع کیے گئے ڈی این اے کا استعمال کرتے ہوئے کیا گیا تھا جسے مایا بھی کہا جاتا ہے۔ مایا نسل کا یہ بھڑیا شمال مشرقی چین کے جنگلی حیات کے پارک ہاربن پولر لینڈ میں قید میں مر گیا تھا۔اصل مایا بھیڑیا سنہ 2006 میں چین بھیجے جانے سے پہلے کینیڈا میں پیدا ہوا تھا۔ 2021 کے اوائل میں بڑھاپے کی وجہ سے انتقال کر گیا۔خطرے سے دوچار جانداروں کی تولید:قابل ذکر ہے کہ سینگوجین نامی کمپنی نے ایک بلی کی کلوننگ کا اعلان کیا تھا، جو کہ 2019 میں سائنسی تحقیق کی دنیا میں داخل ہونے کے بعد یہ پہلا واقعہ ہے، جس کے بعد وہ درجنوں کتوں کی کلوننگ کرنے میں کامیاب رہی ہے۔گلوبل ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق اب وہ خطرے سے دوچار جانوروں کو تحفظ کے مقاصد کے لیے کلون کرنے میں اپنی مہارت کا استعمال کرنا چاہتی ہے۔

Related Articles