چھٹی پر آئے فوجی جوانوں کی ہلاکتوں کو روکنا لوگوں کی اجتماعی ذمہ داری: لیفٹیننٹ جنرل ڈی پی پانڈے

سری نگر،مارچ۔ سری نگر میں قائم فوج کی پندرہویں کور کے جنرل آفیسر کمانڈنگ (جی او سی ) لیفٹیننٹ جنرل ڈی پی پانڈے نے کا کہنا ہے کہ سرحدی ضلع کپوارہ میں گذشتہ کئی برسوں سے امن کا ماحول چھایا ہوا ہے جو کبھی ملی ٹنسی کا گڑھ مانا جاتا تھا۔انہوں نے کہا کہ پوری وادی میں امن قائم ہے اور سیکورٹی گرڈ کسی بھی صورتحال کا مقابلہ کرنے کے لئے تیار ہے۔ان کا کہنا تھا کہ چھٹی پر آنے والے فوجی جوانوں کی ہلاکتوں کو روکنا لوگوں کی اجتماعی ذمہ داری ہے۔موصوف جی او سی نے ان باتوں کا اظہار پیر کو سرحدی ضلع کپوارہ کے کنن ترہگام علاقے میں ایک تقریب کے حاشئیے پر نامہ نگاروں کے سوالوں کے جواب دینے کے دوران کیا۔انہوں نے کہا: ’کپوارہ کو ملی ٹنسی اور تشدد کا کافی خمیازہ بھگتنا پڑا ہے لیکن اب گذشتہ کچھ برسوں سے یہاں امن کا ماحول قائم ہے اور یہاں کے لوگوں نے تشدد کو رد کیا ہے‘۔ان کا کہنا تھا کہ پوری وادی میں امن قائم ہے اور سیکورٹی گرڈ کسی بھی صورتحال سے نمٹنے کے لئے تیار ہے اور جس علاقے میں جنگجوؤں کے چھپنے کے متعلق اطلاع ملتی ہے وہاں آپریشن کیا جاتا ہے۔مسٹر پانڈے نے کہا کہ چھٹی پر گھر آنے والے فوجی اہلکاروں کی ہلاکتوں کو روکنا لوگوں کی اجتماعی ذمہ داری ہے۔انہوں نے کہا کہ لوگوں کی یہ بھی ذمہ داری ہے کہ وہ بچوں کو جنگجوؤں کی صفوں میں شمولیت اختیار کرنے سے روکیں۔ان کا کہنا تھا کہ کمسن بچوں جن کی عمر سولہ سترہ برس کی ہوتی ہے کو بندوق اٹھانے کے لئے تیار کیا جاتا ہے۔موصوف لیفٹیننٹ جنرل نے کہا کہ گذشتہ برسوں کے مقابلے میں جنگجوؤں کی تعداد کم ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم لائن آف کنٹرول پر در اندازی کی کوششوں کو ناکام بنانے کے لئے چاک و چوبند ہیں۔

Related Articles