چنئی میں بارش رکی، بحران بدستور جاری

چنئی ،نومبر ۔تمل ناڈو کے چنئی شہر اور اس کے ملحقہ اضلاع میں جمعہ کو بارش تھم گئی، لیکن بحران برقرار ہے اور کئی علاقے اب بھی زیر آب ہیں۔محکمہ موسمیات نے آج کہا کہ شمالی ساحلی تمل ناڈو میں ہوا کا دباؤ کمزور ہونے کی وجہ سے شمالی تمل ناڈو اور ملحقہ علاقوں میں اس کااثر تبدیل ہونا شروع ہو گیا ہے۔محکمہ نے کہا کہ ہوا کے دباؤنے کل رات چنئی کے قریب ساحل کو عبورکرلیا۔ محکمہ نے چنئی اور دیگر اضلاع میں جاری کردہ ریڈ الرٹ واپس لے لیا ہے جہاں اگلے 24 گھنٹوں میں بھاری بارش کی وارننگ جاری کی گئی تھی۔چنئی، تروولور، کانچی پورم اور چینگل پیٹ اضلاع میں پانی جمع ہونے کے پیش نظر آج مسلسل پانچویں دن اسکولوں اور کالجوں میں تعطیل کا اعلان کیا گیا۔کورونا کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے وزیراعلیٰ ایم کے اسٹالن نے آج چنئی شہر کے تمام 200 وارڈوں میں خصوصی میڈیکل کیمپ شروع کیے ہیں۔ کورونا کے باوجود دیوالی کے تہوار کے دن دکانوں پر ہزاروں لوگوں کا ہجوم دیکھا گیاتھا۔اس دوران ہفتہ کو جنوبی انڈمان سمندر اور اس سے ملحقہ علاقوں میں ہوا کا تازہ دباؤ بننے کی امید ہے۔ اگلے 48 گھنٹوں میں اس کے مغرب-شمال مغرب کی طرف بڑھنے کا امکان ہے۔ چنئی میں آج پانچویں دن شدید بارش کے بعد تیز دھوپ نکلی ہے لیکن درمیان میں بادل چھائے رہے۔تمل ناڈو کے ریونیو اور ڈیزاسٹر منیجمنٹ کے وزیر کے کے ایس ایس آر رام چندرن نے میڈیا کو بتایا کہ شدید بارش میں 14 لوگوں کی موت ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جاں بحق افراد کے لواحقین کی مالی امداد کی جائے گی۔ دریں اثناء کاویری ڈیلٹا خطہ کی رپورٹ کے مطابق شدید بارش سے تمام علاقوں میں کئی ایکڑ فصلیں تباہ ہو گئی ہیں اور کسانوں نے حکومت سے معاوضہ ادا کرنے کی درخواست کی ہے۔وزیراعلیٰ ایم کے اسٹالن روزانہ کی بنیاد پر ریاست میں سیلاب کی صورتحال کا جائزہ لے رہے ہیں اور بارش سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کررہے ہیں۔ انہوں نے فوری طور پر فصلوں کے نقصان کا جائزہ لینے کے لیے وزیر کوآپریشن آئی پیریاسامی کی سربراہی میں چھ رکنی وزارتی ٹیم تشکیل دی ہے۔ ڈیلٹا اضلاع میں فصلوں کے نقصان کی رپورٹ حکومت کو پیش کرنے کو کہا ہے۔

Related Articles