چلنے سے جان لیوا امراض کا خطرہ کم ہو سکتا ہے، ماہرین

واشنگٹن ،ستمبر,اسمارٹ فونز کے آتے ہی بچوں اور بڑے کا زیادہ وقت اسکرین پر گزرنے لگا ہے، میدان ویران ہو گئے اور لوگ گھروں میں قید ہو گئے، جس سے جسمانی سرگرمیاں نہ ہونے کے برابرہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ درمیانی عمر میں جسمانی طور پر زیادہ متحرک رہنا دل کی شریانوں سے جڑے امراض سے موت کا خطرہ نمایاں حد تک کم کرسکتی ہیں۔ امریکا میں ہونے والی نئی طبی تحقیق میں کہا گیا ہے کہ روزانہ چلنے اور اپنے جسم کو حرکت میں رکھنے سے انسان دل کی شریانوں کے امراض، ذیابیطس اور کینسر کی اقسام سے اپنے آپ کو محفوظ رکھ سکتا ہے۔میساچوسٹس یونیورسٹی کے انسٹیٹیوٹ فار اپلائیڈ سائنسز کے ماہرین نے اس نئی تحقیق پر کام کیا ہے۔ماہرین نے روزمرہ کی سرگرمیوں اور قدموں کی تعداد کو مدنظر رکھا اور روزانہ قدموں کی تعداد اور مختلف امراض سے موت کے خطرے میں کمی کے درمیان واضح تعلق کو دریافت کیا۔ تحقیق میں بتایا گیا کہ روزانہ کم از کم 7 ہزار قدم چلنا مختلف امراض سے موت کا خطرہ 50 سے 70 فیصد تک کم کرسکتا ہے۔ اس سے قبل اپریل 2021 میں امریکا کی کیلیفورنیا یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ جوانی میں جسمانی سرگرمیوں اور ورزش کو معمول بناکر درمیانی عمر میں ہائی بلڈ پریشر جیسے امراض میں مبتلا ہونے کا خطرہ نمایاں حد تک کم کیا جاسکتا ہے۔ تحقیق کے دوران درمیانی عمر کے افراد کا جائزہ اوسطاً 9 سال تک لینے کے بعد دریافت کیا گیا جو لوگ زیادہ چہل قدمی کرتے ہیں ان میں ذیابیطس کا خطرہ 43 فیصد اور ہائی بلڈ پریشر کا امکان 31فیصد تک کم ہوجاتا ہے۔ تحقیق میں 2ہزار کے قریب خواتین کے ڈیٹا کو دیکھا گیاتھا اور انہیں کہا گیا تھا کہ وہ روزانہ ہر ایک ہزار قدم کے سیٹ کو رپورٹ کریں اور اس مقصد کے لیے ایکسلرومیٹر ڈیوائسز جسمانی سرگرمیوں کی مانیٹرنگ کے لیے دی گئی تھی۔

Related Articles