پی ایم مودی پریزائڈنگ افسران کی صدی تقریب کا افتتاح کریں گے

نئی دہلی، نومبر ۔آل انڈیا پریزائڈنگ آفیسرس کی صدی تقریبات 16 سے 18 نومبر تک ہماچل پردیش کی راجدھانی شملہ میں ہوگی جس کا افتتاح وزیر اعظم نریندر مودی کریں گے۔لوک سبھا اسپیکر اوم برلا نے یہاں ایک پریس کانفرنس میں یہ اطلاع دی۔ برلا نے کہا کہ ملک کے پریزائڈنگ افسران کے اجلاس کا آغاز 1921 میں ہوا تھا اور پہلا اجلاس شملہ میں ہوا تھا۔ اس سال ہم صدی کا آخری برس مکمل کررہے ہیں۔ اس موقع پر 16, 17 اور 18 نومبر کو ہم صدی برس کے موقع پر 82 ویں اجلاس کا انعقاد پھر سے شملہ میں کررہے ہیں۔ اس کا افتتاح وزیر اعظم نریندر مودی کریں گے۔ اس موقع پر ہماچل پردیش کے وزیر اعلیٰ اور اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر بھی موجود رہیں گے۔ جب کہ اختتامی اجلاس کے مہمان خصوصی وہاں کے گورنر ہوں گے۔اسپیکر موصوف نے کہا کہ آزادی کے بعد لوک سبھا کے پہلے اسپیکر جی وی ماو¿لنکر نے پریزائڈنگ افسران کے اجلاس کو ہر برس دو سے تین دنوں کے لیے منعقد کرنے کی ضرورت پر زور دیا تھا۔ اس کے بعد سے کبھی ایک یا دو بار انتخاب کے سبب نہیں ہوپایا ورنہ ہر سال اس کا انعقاد کیا گیا۔ اس میں لوک سبھا کے اسپیکر، ڈپٹی اسپیکر، راجیہ سبھا کے ڈپٹی چیئر مین، اسمبلیوں کے اسپیکرس، مجلس قانون ساز کے چیئر مین حصہ لیں گے۔لوک سبھا اسپیکر نے کہا کہ شملہ کے صدی برس اجلاس میں دو موضوعات پر فوکس ہوگا اور گزشتہ اجلاس میں لیے گئے فیصلوں کے نفاذ کے بارے میں بات چیت ہوگی۔ ایک موضوع پریزائڈنگ افسران کے عوام کے تئیں جواب دہی کے سلسلے میں غور وخوض کیا جائے گا تاکہ عوامی نمائندگان کے کام کاج میں مزید بہتری لائی جاسکے۔ ہم چاہتے ہیں کہ ریاستوں میں ارکان اسمبلی کے لیے چوبیس گھٹنے کام کرنے والی لائبریری اور دستاویز دینے والا نظام تیار ہو۔ 1857 کے بعد کے تمام دستاویزات کا ڈیجیٹائزیشن ہو۔ کسی بھی قانون اور تجویز پر بحث کے پہلے ماہرین کو بریفنگ کی جائے۔برلا نے کہا کہ اس اجلاس میں آئندہ 100 برسوں کے طویل مدتی کاموں کی منصوبہ بندی پر بھی غور کیا جائے گا۔ جمہوریت کا سب سے بڑاایوان ہونے کے سبب ہمارا رول راہ نمائی کرنے والے کا رہے گا۔ ہم چاہیں گے کہ ایک مثالی ضابطہ اخلاق بنے اور ریاستیں اپنے حساب سے اس میں تبدیلی کرکے اسے نافذ کریں۔ انہوں نے یہ بھی کہاکہ اس کے لیے صحافیوں سے بھی مشورے لیے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پریزائڈنگ افسران کے اجلاس میں پارلیمنٹ پر دیگر قانون ساز اداروں میں کام کاج کو مو¿ثر بناکر جمہوریت کو مضبوط، حکمرانی کو ذمہ دار اور انتظامیہ کو شفاف بنانے اور عوامی نمائندگان کو وسیع حقوق دینے کے بارے میں گفتگو ہوتی ہے۔انہوں نے کہا کہ اب تک ہوئے 81 اجلاسوں میں سے سال 2001 میں منعقد اجلاس تاریخی تھا جس میں سبھی وزرائے اعلیٰ، حزب اختلاف کے لیڈران، پارلیمانی امور کے وزرا نے بھی شرکت کی تھی۔برلا نے کہا کہ ڈسپلن، شائستگی اور تحمل کے وسیع مذاکرات کیے جانے پر بیشتر لوگوں نے رضامندی کا اظہار کیا تھا۔ اسی طرح سے دل بدل قانون کے سلسلے میں بھی بات چیت ہوئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ اس بارے میں ایک کمیٹی نے اس قانون میں تبدیلی کے لیے اپنی سفارشوں کی رپورٹ دے دی ہے جس پر شملہ میں گفتگو ہوگی۔

Related Articles