پٹرولیم کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ

کیا میں الیکٹرک کار سے زیادہ رقم بچا سکتی ہوں؟

لندن،جون۔اس وقت برطانیہ میں 50 لاکھ تک برقی کاریں ہیں اور اب تیل کی قیمتوں میں مسلسل اضافے سے مزید لوگ بھی ان کاروں کے بارے میں سوچ رہے ہیں۔ برطانوی حکومت سنہ 2030 سے پیٹرول اور ڈیزل پر چلنے والی کاروں پر پابندی عائد کرنے جا رہی ہے۔ خیال رہے کہ اس سے قبل یہ پابندی 2040 میں عائد کی جانی تھی۔برطانوی حکومت نے غیر متوقع طور پر فوری طور پر الیکٹرک کاروں کے لیے سرکاری گرانٹ بھی معطل کر دی ہے۔ حکام کے مطابق اس کی گرانٹ کا ان کاروں کی تیزی سے بڑھتی ہوئی فروخت پر بہت کم اثر ہی مرتب ہو رہا ہے۔ایک 47 لیٹر کی کار کی ٹینکی بھروانے کا خرچ اب 85 پاؤنڈ بنتا ہے اور اگر ڈیزل بھروانا ہو تو یہ بڑھ کر 88 پاونڈ ہو جاتا ہے۔حالیہ دنوں میں توانائی کی قیمتوں میں اضافے کے باوجود اس ہی طرح کی الیکٹرک کار کو گھر پر چارج کرنے کا خرچ پیٹرول سے تقریباً آدھا ہے جو 41 پاؤنڈ بنتا ہے۔انرجی سیونگ ٹرسٹ کے مطابق ڈرائیور عام طور پر گھروں میں 70 فیصد جبکہ عوامی مقامات پر 30 فیصد تک چارجنگ کراتے ہیں۔عوامی مقامات پر چارجنگ کے اخراجات میں کمی بیشی ہوتی ہے جو خرچ کو 48 پاؤنڈ تک بڑھا دیتی ہے مگر یہ اب بھی پیٹرول والی روایتی کاروں سے سستا پڑتا ہے۔ایک روایتی کار اور الیکٹرک کار کی قیمت میں بہت معمولی ہی فرق ہے اور اب اس فرق کے بھی جلد ختم ہونے کے امکانات موجود ہیں۔فی الحال برقی گاڑیاں پیٹرول اور ڈیزل کی گاڑیوں سے مہنگی جن کی قیمت 23 ہزار پاونڈ سے لے کر 43 ہزار پونڈ کے درمیان ہیں۔تاہم استعمال شدہ الیکٹرک کار اب سستے داموں بڑی تعداد میں دستیاب ہیں۔بی بی سی کو اس طرح کی پانچ سیٹوں والی استعمال شدہ الیکٹرک کار آٹھ ہزار سے لے کر 21 ہزار پاؤنڈ کے درمیان فروخت ہوتی ہوئی ملی ہیں۔لیزنگ کا بھی آپشن دستیاب ہے۔ لیزنگ ڈاٹ کام کے مطابق سنہ 2021 میں الیکٹرک کار کی طلب پیٹرول اور ڈیزل والی کاروں سے زیادہ تھی۔اس ویب سائٹ کے مطابق الیکٹرک کاروں کی قیمتیں ڈیزل والی فائیو سیٹر کار سے کم بنتی ہے۔ یعنی الیکٹرک کار کی قیمت 455 اعشاریہ 93 پاؤنڈ جبکہ ڈیزل پر چلنے والی کار کی قیمت 480 اعشاریہ 22 پاؤنڈ بنتی ہے۔ اس کے مقابلے میں پیٹرول پر چلنے والی کار کی قیمت 308 اعشاریہ 48 پاؤنڈ بنتی ہے۔اس کا انحصار آپ کی الیکٹرک کار کے ماڈل اور مدت پر ہے کیونکہ اس حساب سے ہی آپ کو کار پر ٹیکس میں کمی یا استثنی مل سکتا ہے۔ کچھ جگہوں پر تو الیکٹرک کاروں کی پارکنگ فیس ہی معاف ہے۔روایتی کاروں کے مقابلے میں الیکٹرک کار کو روزمرہ کی مرمت کی کم ہی ضرورت پیش آتی ہے۔ تاہم ہر تین سال بعد الیکٹرک کاروں کو وزارت ٹرانسپورٹ سے معائنے کی ضرورت ہوتی ہے۔اس کا انحصار کار کے ماڈل اور چارجر کی رفتار پر ہے۔گھر کے سست رفتار چارجر پر الیکٹرک کار کو چارج ہونے میں چھ سے 12 گھنٹے لگ سکتے ہیں۔ عوامی مقامات پر دستیاب تیز تر چارجر پر یہ صرف 20 سے 40 منٹ میں چار ہوجاتی ہے۔ ان چارجرز پر طویل سفر کے دوران یہ کاریں جلد چارج ہوجاتی ہیں۔اس وقت برطانیہ میں 30 ہزار 373 پبلک مقامات پر چارجرز دستیاب ہیں۔ مگر یہ مختلف رفتار سے ان کاروں کو چارج کرتے ہیں۔ یہ ملک میں مساوی بنیادوں پر تقسیم نہیں کیے جاتے۔دیگر خطوں کے مقابلے میں ان چارجرز کی تعداد دگنا ہے۔ لندن میں 824 گاڑیوں کے لیے ایک چارجر دستیاب ہے جبکہ ویلز میں 2696 گاڑیوں کے لیے ایک چارجر دستیاب ہے۔الیکٹرک چارجنگ کمپنی ورتا کے مطابق دیگر یورپی ممالک کی نسبت برطانیہ میں زیادہ رفتار سے چارج کرنے والے چارجر دستیاب ہیں۔ تاہم سوسائٹی آف موٹر مینیفیکچررز اینڈ ٹریڈرز کے مطابق پبلک چارجز ہمیشہ قابل بھروسہ اور قابل رسائی نہیں ہوتے۔حکومت کی حالیہ الیکٹرک وہیکل انفراسٹرکچر سٹریٹجی کے مطابق آپریٹرز ان امور کا خیال رکھیں گے۔اس حکمت علمی کے تحت حکومت سنہ 2030 تک چارجرز کی تعداد کو دس گنا تک بڑھا دے گی۔تاہم ابھی ہر ماہ صرف 800 نئے چارجرز ہی کا اضافہ کیا جا رہا ہے۔ ہدف تک پہنچنے کے لیے 2500 چارجرز ہر ماہ نصب کرنا ہوں گے۔برطانیہ میں اوسطاً مکمل چارج کے بعد الیکٹرک کار 200 میل سے زائد فاصلہ طے کر سکتی ہے۔تاہم استعمال کے ساتھ ساتھ ان کاروں کی بیٹریوں کی استعداد کم ہوتی رہتی ہے۔ ٹیسلا اور نسان جیسی کمپنیاں یہ گارنٹی دیتی ہیں کہ ان کی بیٹریاں آٹھ سے دس سال تک یا ایک لاکھ میل تک چلتی ہیں۔روایتی کاروں کے لیے خاص طرز کی پیٹرول اور ڈیزل کی نوزل کے مقابلے میں الیکٹرک کاروں کے لیے پانچ مختلف طرز کے پلگز دستیاب ہیں۔ٹائپ ٹو پلگ برطانیہ میں بہت عام ہے، جو سست اور تیز دونوں چارجز کے ساتھ لگایا جا سکتا ہے۔مختلف معدنیات کی ضرورت کے پیش نظر الیکٹرک کار پیٹرول اور ڈیزل کی کاروں کے مقابلے میں زیادہ گرین ہاؤس گیس کے اخراج کا سبب بنتی ہیں۔برطانیہ میں ایک الیکٹرک کار ڈیزل پر چلنے والی کار کے مقابلے میں ایک چھوتھائی گرین ہاؤس گیس کے امیشن کا سبب بنتی ہے جبہ پیٹرول پر چلنے والی کار کے مقابلے میں الیکٹرک کار پانچواں حصہ ہی بنتا ہے۔اس تناظر میں بی بی سی نے جو حساب لگایا ہے اس کے مطابق الیکٹرک کار کا ماحولیاتی اثر ملکیت کے 18 ماہ کے اندر پیٹرول کار سے کم ہوگا یا ڈیزل کار کے لیے دو سال کے عرصے تک کم رہے گا۔کار چلانے سے پیدا ہونے والے کاربن کے اخراج کا انحصار اس بات پر ہے کہ چارجنگ بجلی کیسے پیدا ہوتی ہے۔چونکہ برطانیہ قابل تجدید توانائی سے اپنی زیادہ بجلی پیدا کرتا ہے، اس لیے الیکٹرک کار فی میل کاربن کا اخراج اس سے بھی کم پیدا کرے گی۔ یہ بہت اہم ہے کیونکہ برطانیہ 2050 تک اپنے اخراج کو خالص صفر تک کم کرنے کی کوشش کر رہا ہے: اس وقت کاروں اور دیگر گاڑیوں سے 15 فیصد اس کاربن اخراج کا سبب بن رہی ہیں۔ایک اور اہم مسئلہ الیکٹرک کاروں کی بیٹریوں کے لیے درکار مواد ہے۔ اور ان کی مدت ختم ہونے کے بعد ان کو کیسے ٹھکانے لگایا جاتا ہے۔ اس وقت یہ اندازہ لگایا گیا ہے کہ صرف پانچ فیصد بیٹریاں ری سائیکل کی جاتی ہیں، لیکن بڑے مینوفیکچررز نے اسے بہتر کرنے کا عہد کیا ہے۔

Related Articles