پرولیا میں وزیر اعلیٰ ضلع کلکٹر اور محکمہ اراضی پر برہم

کلکتہ،مئی۔ وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے آج پرولیا ضلع میں انتظامیہ کی میٹنگ میں جہاں مرکزی حکومت کے تئیں ناراضگی کا اظہار کیا وہیں محکمہ اراضی اور ضلع کلکٹرکے کام کاج پر برہمی دکھاتے ہوئے کہا کہ ضلع مجسٹریٹ ہونے کی ذمہ داری اداکریں۔انتظامیہ کی میٹنگ میں ترنمول کانگریس کے ایک لیڈر نے وزیر اعلیٰ سے شکایت کی کہ اینٹوں کے کھیت میں کام کرنے والوں کوسرکاری رقم کا حساب نہیں دیا جارہا ہے۔ چند لوگوں کی جیبوں میں روپے دئیے جارہے ہیں۔اس شکایت پر وزیرا علیٰ ممتا بنرجی ضلع کلکٹرسے کہا کہ آپ اتنے دنوں سے ضلع میں کام کررہے ہیں اس کے باوجود آپ اس پر کنٹرول نہیں کررہے ہیں۔اس کے بعد ممتا بنرجی نے کہا کہ ”میں لوگوں کو بہت کچھ دے رہی ہوں، پھر بھی کچھ لوگ اتنے لالچی کیوں ہو گئے ہیں۔ آپ اور کتنا چاہتے ہیں؟ اس کے بعد ممتا نے بنرجی نے ضلع مجسٹریٹ سے کہاکہ ”میں (انتظامی میٹنگ میں) بات کر رہی ہوں، آپ کی پولیس جائے گی، تفتیش کرے گی۔غریب لوگوں کی شکایت پر توجہ دیں۔ میٹنگ میں وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے مرکزی حکومت اور ریاستی محکمہ اراضی پر تنقید کرتے ہوئے ایک طرف مرکزی حکومت 100دنوں کا م کیلئے فنڈ جاری نہیں کررہی ہے۔وزیر اعلیٰ نے کہاکہ مرکزی حکومت 100 دنوں کے کام کی ادائیگی نہیں کر رہی ہے۔ دسمبر سے ادائیگی نہیں کر رہے ہیں۔ عام غریب عوام مشکلات کا شکار ہیں۔ روٹی کی فراہمی میں مشکلات آرہی ہے۔وزیر اعلیٰ نے محکمہ اراضی کے کام کاج پرناراضگی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ”بلاک لینڈ ریونیو آفس کبوتر کا گھر ہے“۔ دکانوں میں دفتری کام ہو رہا ہے۔ ملازمین کر رہے ہیں۔ عام غریب لوگوں کا رشوت دیے بغیر کام نہیں کر رہے ہیں۔“ممتا بنرجی نے کہا کہ”مقامی لوگوں کو اکثر نظر انداز کیا جاتا ہے۔ جنگل محل میں ایک دن لوگ سڑکوں پر نہیں نکل سکے۔ لیکن، اب اسے بہت خوبصورت بنا دیا گیا ہے۔ بہت سے قبائلیوں کی شکایت ہے کہ وہ صحیح طریقے سے پڑھائی نہیں کر پاتے۔ یہاں تک کہ جب زمین کی تبدیلی کی بات آتی ہے تو انہیں ہراساں کیا جاتا ہے۔ مجھے بہت سی شکایات موصول ہوئی ہیں۔ ان مسائل کو حل کرنے کی ضرورت ہے۔ مقامی لوگوں کو اہمیت دی جانی چاہیے۔ قبائلیوں کی جگہ کوئی نہیں لے سکے گا۔ اگر کوئی لے گا تو بی ایل آر او کے نام پر ایف آئی آر ہوگی۔

Related Articles