ٹیکس کٹوتیاں مہنگائی کو بڑھا دیں گی : رشی سوناک

جرات مندانہ اقدام سے ایسا نہیں ہوگا، : لزٹرس

لندن، لوٹن ،اگست۔برطانوی وزارت عظمیٰ اور ٹوری قیادت کے دونوں امیدواروں نیایک دوسرے کے معاشی منصوبوں پر شدید تنقید جب کہ اپنے منصوبوں کادفاع کیا۔سابق چانسلر رشی سوناک نے کہا ہے کہ لزٹرس کی مجوزہ ٹیکس کٹوتیاں مہنگائی کوبڑھادیں گی،ہمیں کنزرویٹو پارٹی میں حقیقت پسند اور تیز رفتار بننے کی ضرورت ہے ،جب کہ وزیرخارجہ لزٹرس نے جواب دیا ہے کہ جرات مندانہ اقدام سے مہنگائی نہیں بڑھے گی ،نیشنل انشورنس میں اضافہ فوری ختم،دیگرٹیکس کم کروں گی،جس سے اقتصادی ترقی کوتحریک ملے گی،کسادبازی کم ہوگی۔ تفصیلات کے مطابق تازہ ترین ٹی وی تصادم میں بنک آف انگلینڈ کے کساد بازاری کے انتباہ پر رشی سنک اور لِز ٹرس کے مابین لفظوں کی جنگ گزشتہ روز بروز جمعہ میڈیا پر چھائی رہی۔ ٹوری قیادت کے حریف رشی سوناک اور لز ٹرس نے اپنے تازہ ترین ٹی وی تصادم میں معاشی کساد بازاری سے نمٹنے کے لیے مسابقتی منصوبوں پر تند و تیز تبادلہ خیالات کیا۔ بنک آف انگلینڈ کی پیشن گوئی پر رشی سنک نے کہا کہ لز ٹرس کے "غیر فنڈیڈ ٹیکس میں کٹوتیاں مہنگائی کی آگ پر ایندھن کا کام دیں گی جبکہ لز ٹرس نے جوابی دیتے ہوئے کہا کہ اگر جرات مندانہ کارروائی کی گئی تو کساد بازاری ناگزیر نہیں ہے۔ خیال رہے کہ بنک نے رواں برس کساد بازاری کی پریشان کن پیش گوئی کرتے ہوئے شرح سود 1.25سے بڑھاکر 1.75کرنے کااعلان کیا ہے۔بگڑتی معاشی صورتحال نے ٹوری قیادت کی مہم پر غلبہ حاصل کر لیا ہے۔ دونوں امیدواروں نیمعاشی نتائج سے نمٹنے کے لیے حریف نظریات کو آگے بڑھایا ہے۔ مسٹر سنک متعدد بار کہہ چکے ہیں کہ اگر وہ وزیر اعظم بن گئے تو وہ ٹیکسوں میں کمی سے پہلے مہنگائی کو کم کرنے کو ترجیح دیں گے۔ جب کہ لز ٹرس نے وزارت عظمیٰ کاعہدہ سنبھالنے کی فوری بعد 30 بلین پونڈ کے ٹیکس میں کٹوتیوں کاوعدہ کیا ہے جس پر مسٹر سنک نے دلیل دی ہے کہ لزٹرس کے مجوزہ اقدام سے مہنگائی اور قرض لینے کی لاگت میں اضافہ ہوگا۔انھوں نے سکائی نیوز کے پروگرام کو بتایا کہ ہمیں کنزرویٹو پارٹی میں حقیقت پسند اور تیز رفتار بننے کی ضرورت ہے کیونکہ معیشت کی روشنیاں سرخ ہو رہی ہیں اور اس کی بنیادی وجہ مہنگائی ہے۔لز ٹرس نے اپنے وعدے کا اعادہ کیا کہ وہ اپریل کے نیشنل انشورنس میں اضافے کو فوری طور پر واپس لے لیں گی اور دیگر ٹیکسوں میں کمی کریں گی، جس کے بارے میں ان کادعویٰ ہے کہ اس یاقتصادی ترقی کو تحریک ملے گی اور کساد بازاری کو روکا جاسکے گا۔ انہوں نے کہا کہ بنک آف انگلینڈ نے جو کچھ کہا ہے وہ یقیناً انتہائی تشویشناک ہے لیکن یہ ناگزیر نہیں ہے۔ ہم نتائج کو تبدیل کر سکتے ہیں اورمعیشت کااستحکام ممکن بناسکتے ہیں۔

 

Related Articles