ون ڈے کرکٹ کی معنویت برقرار رکھنا بڑا چیلنج: میک گرا
چنئی، اگست۔ آسٹریلیا کے سابق تیز گیند باز گلین میک گرا ذاتی طور پر اب بھی 50 اوور کی کرکٹ کو پسند کرتے ہیں لیکن ان کا ماننا ہے کہ کرکٹ حکام کے لیے ایک روزہ کرکٹ کی معنویت برقرار رکھنا بڑا چیلنج ہے۔ ایم آر ایف پیس فاؤنڈیشن کے ڈائریکٹر کرکٹ میک گرا بھی کہتے ہیں کہ کرکٹر کا اصل امتحان ٹیسٹ کرکٹ میں ہوتا ہے۔میک گرا نے صحافیوں کو بتایاکہ "میں روایت پر یقین رکھتا ہوں اور مجھے ٹیسٹ کرکٹ اور ون ڈے کرکٹ سے پیار رہا ہے۔ میرے لیے ٹیسٹ کرکٹ سب سے اہم ہے۔ مجھے امید ہے کہ ہم اس کا احترام کریں گے۔ جہاں تک ون ڈے کرکٹ کا تعلق ہے، "یہ بہت دلچسپ ہے۔ جب تک لوگ رنز بناتے ہیں۔ ون ڈے کا مستقبل کیسا ہوتا ہے یہ دیکھنا باقی ہے۔ اسے دلچسپ رکھنا ایک چیلنجنگ سے پر ہے۔”میک گرا کا خیال ہے کہ اگر کسی ایک فارمیٹ کا انتخاب کرنا ہے تو نوجوان کرکٹرز ون ڈے کرکٹ کے بجائے ٹی ٹوئنٹی کرکٹ کھیلنا پسند کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر آپ دیکھیں تو کچھ عرصے سے کئی ممالک نے ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی میں الگ الگ ٹیمیں بنانا شروع کر دی ہیں، ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں بھی پیسہ زیادہ ہے، مستقبل میں نوجوان کھلاڑی ضرور ٹی ٹوئنٹی کرکٹ کھیلنا پسند کریں گے۔ایم آر ایف پیس اکیڈمی کے ساتھ میک گرا کی وابستگی جلد ہی ایک دہائی مکمل کرے گی اور انہوں نے پرشدھ کرشنا اور اویش خان جیسے کھلاڑیوں کی کامیابی پر تبصرہ کرتے ہوئے اس عرصے پر اطمینان کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہاکہ "10 سال ایک طویل وقت ہے، حالانکہ پچھلے دو سال بھولنے کے قابل تھے۔ ہمارا مقصد ڈینس (للی) کے کام کو جاری رکھنا تھا۔ وہ دنیا کے بہترین فاسٹ باؤلنگ کوچ ہیں۔ ہمیں آنے والی نسل کو اس معاملے میں خودکفیل بنانا ہوگا۔”ان کا مزید کہنا تھاکہ "حال ہی میں آئی پی ایل میں 29 ایسے گیند باز تھے جنہوں نے یہاں پریکٹس کرتے ہیں یا کرچکے ہیں۔ یہ ہمارے لیے فخر کی بات ہے۔ پرشدھ اور اویش ہندوستان کے لیے محدود اوورز کی کرکٹ میں کھیل رہے ہیں اور یہ بہت اچھا تجربہ تھا۔”میک گرا کے مطابق روہت شرما کی انگلینڈ اور پھر ویسٹ انڈیز میں شاندار بلے بازی ہندوستان کے لیے اچھی خبر ہے۔ انہوں نے کہا کہ "وہ ون کلاس پلیئر ہے، آپ چاہیں گے کہ ایسے کھلاڑی اچھی فارم میں کھیلیں۔ شبمھمن گل نے بھی ویسٹ انڈیز میں اچھی اننگز کھیلی، بلے بازوں نے ویسٹ انڈیز میں اپنا کام کیا۔”میک گرا نے ہاردک پانڈیا کے بارے میں کہاکہ "وہ اکیلے دو کھلاڑیوں کے برابر ہے۔ وہ ایک ہوشیار گیند باز ہے اور ایک زبردست ہٹر بھی۔ اس کے پاس ہمیشہ ایک اچھا گیم پلان ہوتا ہے۔”