وادی کشمیر میں پہلی بار شدید برف باری، فضائی اور سڑکوں کی آمدورفت متاثر
سرینگر، جنوری ۔وادی کشمیر میں پیر کو موسم کی پہلی بھاری برف باری نے سرینگر-جموں قومی شاہراہ کو بند کر دیا اور فلائٹ آپریشن میں بھی خلل پڑا۔سرینگر اور میدانی علاقوں میں ہلکی برف باری ہوئی جبکہ اونچی جگہوں پر شدید برف باری ہوئی جس سے معمولات زندگی درہم برہم ہو گئے۔ سرینگر کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر پیر کی صبح کئی پروازیں منسوخ کر دی گئیں۔سرینگر بین الاقوامی ہوائی اڈے کے ڈائریکٹر کلدیپ سنگھ ریشی نے کہا کہ حد نگاہ صرف 200 میٹر تھی اور مسلسل برف باری ہو رہی تھی۔ اس دوران انہوں نے مسافروں کو تکلیف سے بچنے اور زیادہ ہجوم سے بچنے کا مشورہ بھی دیا۔ انہوں نے مزید کہا براہ کرم ہوائی اڈے پر آنے سے پہلے اپنی ایئر لائنز کے ساتھ اپنی پرواز کا اسٹیٹس چیک کریں۔ بانیہال-چندر کوٹ کے درمیان کئی مقامات پر پتھراؤ اور قاضی گنڈ علاقے میں تازہ برف باری کی وجہ سے سری نگر۔ جموں قومی شاہراہ پر ٹریفک معطل ہے۔ٹریفک پولیس کی جانب سے ایک ٹویٹ میں کہا گیا ہے ’’جموں ۔سرینگر ہائی وے اب بھی بلاک ہے۔ لوگوں کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ ٹی سی یو سے تصدیق کے بغیر ہائی وے-44 پر سفر نہ کریں۔ریلوے حکام کا کہنا ہے کہ برف باری کے باعث ٹرین سروس بھی متاثر ہوئی ہے اور اب بھی برف باری ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم روڈ سے برف ہٹا رہے ہیں اور جیسے ہی برف صاف ہو جائے گی ٹریفک بحال کر دی جائے گی۔شدید برف باری کی وجہ سے وادی کشمیر کے کئی دور دراز علاقوں کا ان کے ضلع ہیڈکوارٹر سے بھی رابطہ منقطع ہو گیا ہے۔سرینگر اور اس کے گرد و نواح کے علاقے برف کی سفید چادر سے ڈھکے ہوئے ہیں جو کہ یہاں کے رہنے والوں اور سیاحوں کے لیے بڑی خوشی کی بات ہے۔ پہاڑیوں کے آس پاس کی چھتیں، درخت، سڑکیں برف سے ڈھکی ہوئی ہیں جو قدرت کے شاندار نظارے کی نمائندگی کرتی ہیں۔ اس موسم سرما کے دوران سرینگر میں یہ پہلی بڑی برف باری ہے۔سرینگر اور آس پاس کے علاقوں میں اس وقت وقفے وقفے سے برف باری ہو رہی ہے۔ گلمرگ، پہلگام اور سونمرگ کے سیاحتی مقامات پر بھی آج ہلکی سے بھاری برفباری ہوئی۔ کشمیر میں موجودہ موسم کے تعلق سے جموں کے پہاڑی علاقوں میں زیادہ تر مقامات پر بڑے پیمانے پر اعتدال سے بھاری برفباری، درمیانی بارش اور گرج چمک کے ساتھ بارش کی پیش گوئی کی گئی ہے۔محکمہ موسمیات نے جموں و کشمیر میں آج کے لیے ‘اورینج کلر بھاری برف باری کی وارننگ جاری کی ہے۔ اس نے آج رات سے بارش میں بتدریج کمی کی پیش گوئی کی ہے۔ اس نے مزید کہا کہ اس عرصے کے دوران برفانی تودے کے شکار علاقوں میں شدید برف باری کی وجہ سے برفانی تودے گر سکتے ہیں کیونکہ اونچائی والے علاقوں میں ایک فٹ سے زیادہ برف پڑی ہے۔ محکمہ موسمیات نے لوگوں کو اگلے دو دنوں کے دوران برفانی تودے کے شکار علاقوں میں نہ جانے کا مشورہ دیا ہے۔محکمہ موسمیات نے بتایا کہ سرینگر میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران صبح 830 بجے تک 31.8 ملی میٹر بارش اور 12.5 سینٹی میٹر برف پڑی۔ سرینگر۔ جموں قومی شاہراہ پر قاضی گنڈ میں 17.6 ملی میٹر بارش اور 13.0 سینٹی میٹر برف پڑی، جنوبی کشمیر کے سیاحتی مقام پہلگام میں 22.1 ملی میٹر بارش اور 18.0 سینٹی میٹر، کپواڑہ میں 7.3 ملی میٹر بارش اور کوکرنا گ میں 4.5 سینٹی میٹر برف پڑی۔ 10.3 ملی میٹر بارش ہوئی۔