مودی حکومت نے پورے ملک میں قبائلی یادگاریں بنائیں، سبھی نے کول بغاوت یاد ہے: شاہ
ستنا، فروری۔مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے آج کہا کہ کانگریس نے اپنے طویل اقتدار کے دوران قبائلی مجاہدین آزادی کے لیے کوئی کام نہیں کیا اور نریندر مودی حکومت نے پورے ملک میں ایسے ہیروز کے اعزاز میں 10 یادگاریں تعمیر کیں۔ ان سب نے 1831 کی کول بغاوت کی یاد بھی منائی۔مسٹر شاہ مدھیہ پردیش کے ستنا میں ماں شبری جینتی کے موقع پر منعقدہ کول مہاکمبھ سے خطاب کر رہے تھے۔ اس دوران ریاست کے وزیر اعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان، مرکزی وزیر فگن سنگھ کلستے، بھارتیہ جنتا پارٹی کی ریاستی اکائی کے صدر وشنودت شرما، مقامی ایم پی گنیش سنگھ اور ریاستی حکومت کے کئی وزراء اور عوامی نمائندے موجود تھے۔مسٹر شاہ نے کہا کہ کانگریس حکومت میں غریبوں کے پاس بیت الخلاء تک نہیں تھے۔ نریندر مودی حکومت نے 10 کروڑ غریبوں کے گھروں میں بیت الخلاء بنائے جن میں سے زیادہ تر قبائلیوں کے گھروں میں بنائے گئے۔ اب تقریباً ڈھائی سال سے مرکزی حکومت 80 کروڑ غریبوں کے گھروں کو ہر ماہ پانچ کلو اناج مفت فراہم کر رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ بی جے پی حکومت نے قبائلی برادری کے مجاہدین آزادی کے لیے پورے ملک میں تقریباً 10 یادگاریں تعمیر کی ہیں۔ ان میں سے ہر ایک یادگار 1831 کی کول بغاوت کا بھی حوالہ دیتی ہے۔ اس دوران انہوں نے رانی درگاوتی اور رانی کملا پتی کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ مدھیہ پردیش کی شیوراج سنگھ چوہان حکومت نے تمام قبائلی ہیروز کو کہیں نہ کہیں جوڑ کر یاد کرنے کا کام کیا ہے۔اس دوران انہوں نے کانگریس پر سخت حملہ کرتے ہوئے کہا کہ ان تمام سالوں میں کانگریس نے قبائلی طبقے کے کسی فرد کو صدر نہیں بنایا ہے لیکن مودی حکومت میں ایک قبائلی خاتون کو صدر کے عہدے پر فائز کیا گیا ہے۔