ممتا بنرجی کی ایمانداری پر سوال نہیں کیا جاسکتا :فرہاد حکیم

کلکتہ ,مارچ ۔ ترنمول کانگریس نے بھرتی بدعنوانی کیس میں گرفتاری کے فوراً بعد پارتھو چٹرجی کو پارٹی سے نکال دیا تھا۔ پارٹی لیڈروں نے سابق وزیر تعلیم سے بھی خود کو دور کر لیا۔ ترنمول کانگریس کے لیڈروں نے دلیل دی کہ پارتھو کی قریبی ارپیتا مکھرجی کے فلیٹ سے کروڑوں کی نقدی کی وصولی نے پارٹی کی شبیہ کو داغدار کیا ہے۔اب کلکتہ میونسپل کارپوریشن کے میئر فرہاد حکیم نے کھلے عام دعویٰ کیا ہے کہ پارتھو چٹوپادھیائے نے جو کچھ کیا ہے وہ سب کے لیے شرمناک ہے۔ وہ اس پارتھو چٹرجی کو نہیں جانتے تھے۔ ساتھ ہی فرہاد نے دعویٰ کیا کہ وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کو پارتھا چٹرجی نے دھوکہ دیا ہے۔ای ڈی کو پارتھو چٹرجی کے ساتھ ترنمول کانگریس کے مقامی کے لیڈروں جیسے کنتل گھوش، شانتنو بنرجی کے ساتھ تعلق کے اشارے ملے، جو بھرتی گھوٹالہ کیس میں پھنسے ہوئے تھے۔ مرکزی تفتیشی ایجنسی نے عدالت کو مطلع کیا ہے۔پارٹی نے ان دونوں کوبھی پارٹی سے نکال دیا ہے۔ فرہاد حکیم نے کہا کہ مجھے نہیں معلوم کہ کیا ہوا ہے۔ لیکن جو ہوا وہ قابل قبول نہیں۔ عدالت میں تو ثابت نہیں ہوا لیکن پیسے لے کر نوکری دینا واقعی ہم سب کے لیے باعث شرم ہے۔ میں اس پارتھو کو نہیں جانتا تھا۔ یہ پارتھومیرے لیے نئے ہیں۔ میں نے پارتھوچٹرجی کے ساتھ کئی سالوں سے سیاست کی ہے۔ میں خواب میں بھی نہیں سوچ سکتا تھا کہ کوئی مجھے پیسے دے کر نوکری دے گا۔ اگر کسی کا حق چھین لیا جائے اور کسی کو نوکری دی جائے تو یہ گناہ اور ناانصافی ہے۔ترنمول کانگریس کے لیڈروں کے بدعنوانی کے معاملات میں پھنسنے کے بعد اپوزیشن بدعنوانی کے معاملے میں وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کو براہ راست نشانہ بنا رہی ہے۔ فرہاد حکیم نے اپوزیشن کو جواب دیا کہ ”ممتا بنرجی ایمانداری کی علامت ہیں“۔ انہیں بھروسہ کرنے کی وجہ سے بدنامی کا سامنا ہے۔ممتا بنرجی کے جسم پر داغ نہیں ہو سکتے وہ کوئی غلط کام نہیں کر سکتی کسی پر بھروسہ کرنا جرم نہیں ہے۔ آپ کو اتنی بڑی تنظیم پر یقین کرنا پڑے تاہم اپوزیشن فرہاد حکیم کے بیان پر اپوزیشن لیڈروں نے تنقید کرنا شروع کردیا ہے۔سی آئی سی پی ایم کی مرکزی کمیٹی کے رکن سوجن چکرورتی نے کہاکہ میں فرہاد حکیم سے کہوں گا کہ آئینے کے سامنے کھڑے ہو کر خود کو دیکھیں۔ جو تھا اور جو بن گیا ہے۔ کسی پر بھروسہ کرنا جرم نہیں ہے، لیکن اعتماد بانٹنا جرم بی جے پی لیڈر راہل سنہا نے یہ بھی کہا کہ جب فرہاد حکیم نارداکے پیسے ہضم کر لیے تو کیا ممتا نے بنرجی سے پوچھا تھا؟ پھر ہمیں یہ ماننا پڑے گا کہ ممتا بنرجی سب کچھ جانتی تھیں۔ اور اگر کوئی وزیر اعلیٰ کی ناک کے نیچے بیٹھ کر اتنی بڑی کرپشن کرتا ہے اور اسے اس کا علم نہیں تو اسے ناکامی کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے فوراً ایک طرف ہٹ جانا چاہیے۔

Related Articles