ملک میں10 ہزار نئے ایف پی او بننے سے چھوٹے کسانوں کو ہوگی کافی سہولت: تومر
نئی دہلی، فروری۔وزیر زراعت نریندر سنگھ تومر نے کہا ہے کہ ملک میں میں6865 کروڑ روپے کی لاگت سے 10 ہزار نئی فارمر پروڈیوسر آرگنائزیشن (ایف پی او) بنانے کا منصوبہ تیزی سے آگے بڑ رہا ہے۔مسٹر تومر نے آج سی آئی آئی۔ این سی ڈی ای ایکس ایف او سمیت کا ورچوئل افتتاح کرتے ہوئے کہا کہ ان سے کروڑوں چھوٹے کسانوں کو بہت سہولت ہوگی، اس سے زراعت میں ان کی لاگت میں کافی کمی آئے گی، اس کے ساتھ ہی ان کی پیدوار ی کوالٹی میں عالمی معیار کے مطابق اضافہ ہوگا اور زرعی برآمد بھی بڑھے گی۔انہوں نے کہا کہ ایف پی او میں مزید توسیع کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ ہمارے ملک میں زیادہ تر چھوٹے کسان ہیں اور انہیں آگے بڑھانے میں یہ بہت ہی کارگر منصبہ ہے۔ ایف پی او کے ذریعہ کسان منظم ہوکر کاشت کر سکتے ہیں، اجتماعی طور پر سامان اور معلومات خرید سکتے ہیں۔ ٹیکنالوجی کا استعمال کرسکتے ہیں جس سے پیداواری لاگت یقینی طور پر کم ہو جائے گی۔ مصنوعات کی کوالٹی اور معیار اچھا ہوگا اور صارفین تک ان کی رسائی آسان ہوگی۔ ایف پی او کا خیال کسانوں کو سہولت فراہم کرنے اور ان کی آمدنی بڑھانے کے لیے ہے۔وزیر زراعت نے کہا کہ ایف پی او سے زرعی شعبے کی طرف نئے لوگ راغب ہوں گے اور زرعی شعبے میں پڑھے لکھے لوگوں کے لیے روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوں گے، حکومت اس حوالے سے پیش رفت کا ارادہ رکھتی ہے۔ اس میں مسٹر تومر نے تمام تنظیموں سے تعاون کی توقع بھی ظاہر کی۔انہوں نے کسانوں کے مفادات کے لیے تنظیموں سے مسلسل تعاون کی توقع کی۔ زراعت کے وزیر مملکت کیلاش چودھری، نابارڈ کے صدر ڈاکٹر جی آر چنتلا، سی آئی آئی-نیشنل ایگریکلچر کونسل کے صدر سنجیو پوری اور نیبکان کے ایم ڈی کے جی راؤ اور دیگر معززین موجود تھے۔