مان نے پنجاب یونیورسٹی کو سنٹرل یونیورسٹی بنانے کے خلاف شاہ کو خط لکھا

چنڈی گڑھ، جون۔پنجاب کے وزیر اعلی بھگونت مان نے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ اور وزیر تعلیم دھرمیندر پردھان کو پنجاب یونیورسٹی کی مرکزیت کے خلاف خط لکھا ہے۔ مسٹر مان نے دونوں وزراء پر زور دیا ہے کہ وہ پنجاب یونیورسٹی کی نوعیت کو تبدیل نہ کریں۔ وزیراعلیٰ نے لکھا ہے کہ پنجاب حکومت مرکز کی ایسی کسی بھی کوشش کی مخالفت کرے گی۔ مسٹر مان نے دونوں لیڈروں کو بتانا چاہا ہے کہ ریاست کے عوام کا یونیورسٹی کے ساتھ پرجوش رشتہ ہے اور ریاستی حکومت تاریخی، ثقافتی اور علاقائی وجوہات کی بنا پر یونیورسٹی کی تاریخی، ثقافتی شکل کو تبدیل کرنا پسند نہیں کرے گی۔ انہوں نے لکھا ہے کہ کچھ عرصے سے کچھ مفاد پرست پنجاب یونیورسٹی کو مرکزی یونیورسٹی بنانا چاہتے ہیں۔ مسٹر مان نے دونوں رہنماؤں کو یاد دلایا ہے کہ پارلیمنٹ میں بنائے گئے پنجاب ری آرگنائزیشن ایکٹ 1966 کے سیکشن 72(1) کے مطابق پنجاب یونیورسٹی کو ‘بین ریاستی کارپوریٹ ادارہ’ قرار دیا گیا تھا۔ مسٹر مان نے کہا کہ یونیورسٹی کی اس حیثیت کی تصدیق مختلف عدالتی فیصلوں میں بھی ہوئی ہے۔ مسٹر مان کے مطابق پنجاب یونیورسٹی کو لاہور سے ہوشیار پور اور پھر چنڈی گڑھ (پنجاب کا موجودہ دارالحکومت) منتقل کیا گیا اور اس وقت پنجاب کے 175 کالج یونیورسٹی سے منسلک ہیں۔ مسٹر مان کے مطابق، پنجاب ری آرگنائزیشن ایکٹ کے سیکشن 72 کی ذیلی دفعہ (4) کے مطابق، 20:20 کے تناسب سے پنجاب، ہریانہ، ہماچل پردیش اور چنڈی گڑھ کے مرکزی علاقے سے گرانٹ دینے کا انتظام تھا۔ بالترتیب 20:40، اگرچہ ہریانہ اور ہماچل پردیش نے اس انتظام سے دستبردار ہونے کے بعد پنجاب یونیورسٹی کے ساتھ اپنے کالجوں کے تعلقات ختم کر دیے۔ اس طرح، 1976 سے، پنجاب اسٹیٹ اور چنڈی گڑھ کی انتظامیہ یونیورسٹی کی مالی ذمہ داری اٹھا رہی ہے۔

 

Related Articles