مانچسٹرائر پورٹ پر مسافروں کابورڈنگ کیلئےطویل لائنوں میں انتظار

راچڈیل،دسمبر۔ملک میں اومی کرون کے تیزی کے ساتھ بڑھتے ہوئے انفیکشن کے باوجود مانچسٹر ائر پورٹ سے اسپین جانے والے مسافروں کو معاشرتی دوری اور ائر کنڈیشننگ کے بغیر تین گھنٹے سے زائد طویل اور تنگ لائنوں میں انتظار کیلئے کھڑا ہونے پر مجبور کیا گیا،ایان گولڈ نامی مسافر جو اپنی اہلیہ اور اپنی دو بیٹیوں کے ساتھ اڑان بھرنے والے تھے لیکن ہوائی اڈے پر پریشان کن صورتحال کی وجہ سے ان کی پرواز میں تاخیر ہوئی اور انہیں مسائل کا سامنا کرنا پڑا، انہوں نے بتایا کہ 10میں سے 7سیکورٹی گیٹ بند تھے اور صرف ایک بورڈ نگ پاس کھلا تھا ،سیکورٹی دروازے بند ہونے کی وجہ سے ایک ہزار سے زائد افراد کو بغیر سماجی دوری کے قطاروں میں کھڑا ہونا پڑا، ایان گولڈ نے عملے کی کمی کو مورد الزام ٹھہراتے ہوئے کہا کہ مسافروں کی صحت کو یکسر نظر انداز کیا گیا،ایان گولڈ ،ان کی اہلیہ اور دو بیٹیوں نے اسے حقیقی بے عزتی قرار دیتے ہوئیکہا کہ ائر پورٹ پر بوڑھے افراد جن کے ہاتھوں میں لاٹھیاں تھیں، قطاروں میں کھڑے تھے جن کے لیے بیٹھے کا کوئی انتظا م نہیں تھا، 70اور 80سال کے لوگوں کے ساتھ ایسا رویہ انتہائی افسوسناک ہے، مسٹر گولڈ کی بیٹی جس نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ہوائی اڈے پر امیگریشن کے عملے نے انہیں بتایا کہ بہت سارے عملے کو فارغ کر دیا گیا ہے مگر مسافروں کی تعداد بڑھنے کے بعد افرادی قوت میں اضافہ نہیں کیا گیا، دیگر مسافروں نے بھی اسی نوعیت کی شکایات کی ہیں۔یہ امر قابل ذکر ہے کہ کورونا بحران کے دوران مانچسٹر ہوائی اڈے پر سفری پابندیوں کے نتیجے میں مسافروں کی تعداد میں نمایاں طور پرکمی کے بعد ایک سال میں افرادی قوت میں کمی کرتے ہوئے تقریبا500افراد کو فارغ کیا گیا،ہوائی اڈے کے ترجمان کے مطابق مسائل کی وجہ توقع سے زیادہ مسافروں کی تعداد اور عملے کی معمول سے زیادہ غیر حاضری ہے۔

Related Articles