فیڈ کی جانب سے شرح سود میں کمی کے اشارے پر سنسیکس نئی بلندی پر

ممبئی، نومبر۔امریکی فیڈرل ریزرو کی جانب سے اگلے ماہ سے شرح سود میں اضافے کی رفتار سست رکھنے کے اشارے سے عالمی منڈی میں آئی تیزی سے پرجوش سرمایہ کاروں کی مقامی سطح پر ہوئی چوطرفہ خریداری کی بدولت آج سینسیکس اب تک کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔عالمی رجحان کے ساتھ ہی مرکزی وزیر اشونی ویشنو کے اس بیان سے بھی سرمایہ کاروں میں جوش وخروش رہا، جس میں انہوں نے کہا کہ ملک کے رسمی شعبے میں ہر ماہ روزگار کے اوسطاً 15-16 لاکھ عہدے تیار ہورہے ہیں۔ اس سے ہی بی ایس ای کا 30 حصص کا حساس انڈیکس سینسیکس 762.10 پوائنٹس یعنی 1.24 فیصد کی طوفانی تیزی کے ساتھ 62 ہزار پوائنٹس کی نفسیاتی سطح کے پار62272.68 پوائنٹس کی نئی چوٹی پر پہنچ گیا۔ اسی طرح نیشنل اسٹاک ایکسچینج (این ایس ای) کا نفٹی بھی 216.85 پوائنٹس یعنی 1.19 فیصد اضافے کے ساتھ 18484.10 پوائنٹس پررہا۔اسی طرح بی ایس ای کی بڑی کمپنیوں کی طرح درمیانی اور چھوٹی کمپنیوں میں بھی خریداری ہوئی۔ اس کی وجہ سے مڈ کیپ 0.52 فیصد چھلانگ لگا کر 25398.89 پوائنٹس اور اسمال کیپ 0.42 فیصد چھلانگ لگا کر 29000.60 پوائنٹس پر پہنچ گیا۔ اس دوران بی ایس ای میں کل 3635 کمپنیوں کے حصص میں کاروبار ہوا، جن میں سے 1935 میں اضافہ جبکہ 1570 میں گراوٹ رہی وہیں 130 میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی۔ اسی طرح این ایس ای میں 44 کمپنیاں سبز جبکہ پانچ سرخ نشان پر رہیں اور ایک کی قیمت مستحکم رہی۔امریکی سنٹرل بینک کی مانیٹری پالیسی جائزہ اجلاس کے جاری کردہ منٹس میں کہا گیا ہے کہ امریکہ میں آئندہ ماہ سے شرح سود میں اضافے کی رفتار سست ہوسکتی ہے۔ جس سے بین الاقوامی مارکیٹ میں تیزی کا رجحان رہا۔ تاہم کورونا وائرس کے انفیکشن کے تیزی سے بڑھتے ہوئے کیسز کی وجہ سے سرمایہ کاروں کی فروخت سے چینی مارکیٹ میں گراوٹ رہی۔ اس دوران برطانیہ کا ایف ٹی ایس ای میں 0.20، جرمنی کا ڈیکس 0.71، جاپان کا نکئی0.95 اور ہانگ کانگ کا ہینگ سینگ 0.78 فیصد بڑھ گیا، جبکہ چین کے شنگھائی کمپوزٹ میں 0.25 فیصد کی کمی درج کی گئی۔عالمی مارکیٹ میں اضافے کی وجہ سے بی ایس ای کے تمام گروپوں میں زبردست خریداری ہوئی۔ اس دوران سی ڈی 0.42، انرجی 0.92، ایف ایم سی جی 0.85، فنانشل سروسز 1.03، ہیلتھ کیئر 0.51، انڈسٹریلز 0.63، آئی ٹی 2.30، آٹو 0.51، بینکنگ 0.72، کیپٹل گڈز 0.98، آئل اینڈ گیس 1.25 اورٹک گروپ کے حصص میں 2.12 فیصد کی تیزی رہی۔

Related Articles