فرانسیسی ماہی گیروں نے برطانیہ کو لائسنس کیلئے ڈیڈ لائن دیدی

راچڈیل،اکتوبر۔بریگزٹ کے بعد برطانوی پانیوں میں فرانسیسی ماہی گیروں کو لائسنس نہ دینے کا معاملہ طول پکڑنے لگا ہے، فرانسیسی ماہی گیروں نے لائسنس کے حصول کیلئے دو ہفتوں کی ڈیڈلائن دے دی، فرانس کی سب سے بڑی ماہی گیری بندر گاہوں کے کپتانوں نے بریگزٹ کے بعد ہونے والی کارروائی پر سخت ردعمل کااظہار کرتے ہوئے متنبہ کیا ہے کہ برطانیہ بریگزٹ کے بعد معاہدوں کا احترام نہیں کر رہا،15 یوم کے اندر ماہی گیروں کو کام کرنے کیلئے لائسنس جاری کیا جائے ورنہ ماہی گیروں کے ردعمل میں چینل ٹنل اور کیلیس کی بندر گاہوں پر کرسمس کی سپلائی بندش کا شکار ہو سکتی ہے ،فرانس کی طرف سے برطانیہ کو بجلی کی فراہمی متاثر ہونے کا عندیہ بھی دیا جا چکا ہے، برطانوی حکومت کے بریگزٹ سربراہ لارڈ فراسٹ نے پیرس کی دھمکیوں کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ غیر مناسب ہیں ،انہوں نے سوا ل کیا کہ کیا باقی یورپی یونین اس کے ساتھ چلے گی، انہوں نے کہا کہ برطانوی پانیوں میں ماہی گیری کے لیے 47میں سے 12فرانسیسی جہازوں کو حقوق تفویض کیے گئے ہیں جن لوگوں کو لائسنس جاری نہیں کیے گئے وہ یہ ثابت کرنے سے قاصر ہیں کہ انہوں نے برطانیہ کے یورپی یونین سے نکلنے سے پہلے کے برسوں میں چھ سے 12 میل کے سمندری زون میں ماہی گیری کی تھی لیکن فرانسیسی ماہی گیروں کا کہنا ہے کہ چھوٹی کشتیاں اپنی تاریخی ماہی گیری کے روابط اور مقامات کو ثابت کرنے کے لیے صحیح ٹیکنالوجی سے لیس نہیں ہیں۔لوک ریمیٹ نے کہا کہ اس کی کشتی چارلس ڈی فوکولڈ کو اسکیلپ سیزن کے آغاز پر لائسنس دینے سے انکار کر دیا گیا تھا،مسٹر رمیت نے کہا کہ میری کشتی نئی رجسٹرڈ ہے یہی وجہ ہے کہ برطانوی مجھے لائسنس سے انکار کر رہے ہیں اگر 15 دن میں کچھ نہیں کیا گیا تو وہ اور ان کے ساتھی کپتان برطانیہ کو روکنے کے لیے براہ راست کارروائی کرنے کے لیے تیار ہیں، بولوگن کپتان کرسٹوف لومیل نے کہایہ غیر منطقی بات ہے، ان کشتیوں کو لائسنس دئیے گئے ہیں جو شاید ہی کبھی برطانوی پانیوں میں جاتی ہوں، میں 35 سال سے وہاں جا رہا ہوں اور مجھے لائسنس نہیں دیا گیا ہے، کرسٹوف لومیل نے شمالی فرانس کی طاقتور ماہی گیری کمیٹی کے سربراہ اولیویر لیپریٹری کی پیروی کرتے ہوئے کہا کہ اگر مذاکرات ناکام ہوئے تو ہم تمام فرانسیسی اور یورپی مصنوعات کو برطانیہ پہنچانا بند کر دیں گے ،یورپ تک پہنچنے والی تمام برطانوی مصنوعات کو روک لیا جائے گا۔ انگریزوں کے پاس کرسمس پر کھانے کیلئے اچھی خوراک نہیں ہوگی مجھے امید ہے برطانیہ ایسا ہرگز نہیں چاہے گا۔

Related Articles