عالمی شہرت یافتہ جرمن سوفٹ ویئر کمپنی سیپ کے پچاس برس

برلن،اپریل۔سیپ جرمن کی وہ واحد سوفٹ ویئر کمپنی ہے، جس نے آغاز سے اب تک کئی چیلنجز کا سامنا کیا ہے۔ اس میں جرمن اداروں کی ڈیجیٹیلائزیشن بھی شامل ہے۔ اس کا بنایا ہوا سافٹ ویئر دنیا میں سب سے زیادہ استعمال ہوتا ہے۔سیپ (SAP) کمپنی کو بین الاقوامی سطح پر جرمنی کی شناخت بھی کہا جاتا ہے اور اس کمپنی کی بنیاد یکم اپریل 1972ء یعنی اپریل فول کے دن رکھی گئی۔ اس کمپنی کو ملنے والی شہرت ناقابلِ بیان ہے اور اس کی کارکردگی کو کسی بھی طور پر اپریل فول کے دن سے نہیں جوڑا جا سکتا۔قیام کے پچاس برسوں بعد اس کے صارفین میں دنیا کی ایک سو میں سے ننانوے بڑی اور انٹرنیشنل کمپنیاں ہیں۔ یورپ اور ایشیا میں سیپ سوفٹ ویئر کو بہت زیادہ استعمال کیا جاتا ہے۔ اس کمپنی کی شاندار کامیابی کی صرف ایک مثال یہ ہے کہ سن 2021 میں سیپ نے اٹھائیس بلین یورو یا بتیس بلین ڈالر کی کمائی کی تھی۔بون شہر میں ٹیکنالوجی کی مشاورت دینے والی کمپنی آرچٹیکس کے مینیجنگ پارٹنر معز محمد کا کہنا ہے کہ سیپ نے ساری دنیا میں پیچیدگیوں کی گتھیاں سلجھانے میں جہاں مہارت حاصل کی وہاں اپنے کسٹمرز کی مناسب اور کامیاب رہنمائی بھی کی۔انہوں نے مثال دیتے ہوئے واضح کیا کہ اگر برازیل میں پراپرٹی ٹیکس کا معاملہ ہو یا بھارت میں کسی بزنس معاملے کو دیکھا جائے یا پھر چین کا بیکنگ نظام ہو، سبھی حوالوں سے سیپ نے اپنی مہارت و ذہانت سے نہایت مشکل معاملات کا قابلِ فخر حل پیش کیا۔ معز محمد کے مطابق تمام پیچیدہ معاملات کو حل کرنے میں جس انداز میں سیپ نے رہنمائی کی ہے، وہ اس کا ہی خاصا ہے۔یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ عالمی سطح پر سیپ کو ایک ایسی ورلڈ کلاس کمپنی کا درجہ حاصل ہے، جس نے جرمنی میں جنم لیا ہے۔ اس اعزاز کو کسی حد تک مبہم بھی خیال کیا جاتا ہے لیکن حقیقت سے کوئی انکار نہیں کرتا۔ اس کمپنی کی کامیابی کی داستان امریکا کی سیلیکون ویلی کی کمپنیوں جیسی نہیں ہے۔سیپ یا انگریزی کے تین حروف یعنی ایس، اے اور پی پر مشتمل ہے۔ یہ تین حروف اصل میں سسٹم انیلیسیز پروگرام ڈیویلپمنٹ (System Analysis Program Development)) کا مخفف ہیں۔ انگریزی کی یہ لمبی ترکیب جرمن زبان کے الفاظ کا ترجمہ ہے۔اس کمپنی کی بنیاد جرمن شہر ہائیڈل برگ کے جنوب میں ایک چھوٹے سے قصبے والڈورف میں رکھی گئی۔ اس کی بنیاد رکھنے والوں میں آئی بی ایم کے پانچ سابق ملازمین شامل تھے اور انہوں نے بزنس کے طریقہ کار کو ایک خودکار نظام کے ساتھ جوڑنے کے پروگرام کو تیار کرنا شروع کیا اور کامیابی حاصل کی۔انہوں نے جو سوفٹ ویئر بنایا، اس نے دنیا بھر میں بزنس کی مشکل گرہوں کو کھولنے میں انسانی دماغ کی مدد کی۔ اس مناسبت سے ان پانچ بانی افراد کو ‘شاندار پانچ‘ یا انگریزی میں Fab Five کی عرفیت سے یاد کیا جائے تو کوئی غلط نہیں ہو گا۔پانچ میں سے ایک بانی ڈیٹمار ہوپ کا کہنا ہے کہ جب سیپ کی بنیاد رکھی تو انہیں یقین تھا کہ وہ ایک شاندار کام کی شروعات کرنے جا رہے ہیں لیکن اس کا اندازہ نہیں تھا کہ ایک دن ان کی کمپنی عالمی سطح پر تعاون کی فضا قائم کرنے میں کامیاب ہو گی اور اس کے ملازمین کی تعداد ایک لاکھ سے تجاوز کر جائے گی۔پانچ ذہین افراد نے جس کمپنی کو قائم کیا، اس کی ابتدا بظاہر اندھیرے میں تھی لیکن ان کے اس انتہائی اہم کام نے دنیا بھر میں روشنی بکھیری۔ اس سوفٹ ویئر کے متعارف کرانے کے تین سالوں کے بعد کاروباری کمپنیوں کو روزمرہ کی اکاؤٹینسی اور دفتری سامان کا ریکارڈ جمع کرنے یا انوینٹری مینیجمینٹ میں آسانی ہو گئی۔سن 1988 میں سیپ کے سوفٹ ویئر کا استعمال جرمنی میں باضابطہ طور پر قریب قریب سبھی حکومتی دفاتر اور بڑے کاروباری اداروں میں متعارف کرایا گیا۔نوے کی دہائی میں سیپ نے امریکی سوفٹ ویئر ادارے مائیکروسوفٹ کے ساتھ مل کر اپنے کام کو ایک نئی جہت دی اور عالمی سطح پر ‘ونڈو این ٹی آپریٹنگ سسٹم‘ کو عام کیا۔ اس آپریٹنگ سسٹم کو حاصل کرنے والی ابتدائی کمپنیوں میں آئی بی ایم، کوکا کولا، برگر کنگ اور جنرل موٹرز شامل تھیں۔سن 1998 میں سیپ ایک پبلک لمیٹیڈ کمپنی بنا دی گئی اور اس کے حصص نیویارک اسٹاک ایکسچینج میں فروخت کے لیے پیش کر دیے گئے۔ دوسری جانب اس کی ورک فورس میں پچاس فیصد کا اضافہ بھی ہو گیا اور سن 1998 میں ملازمین کی تعداد بیس ہزار تک پہنچ گئی۔

 

Related Articles